اہم ترین خبریںدنیا

ترک انٹیلی جنس کے ہاتھوں اسرائیل کا جاسوس گینگ گرفتار

شیعیت نیوز: ترک اخبار ’’صباح‘‘ نے انکشاف کیا کہ ترک انٹیلی جنس نے اسرائیلی ’’موساد‘‘ سے وابستہ ایک نیٹ ورک کو گرفتارکیا ہے جو ترکی میں قابض اسرائیلی ریاست کےلیے جاسوسی کررہا تھا۔

اخبار نے نشاندہی کی ہے کہ ترک انٹیلی جنس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والا نیٹ ورک 15 افراد پر مشتمل  ہےجو متعدد سیلوں کے اندر کام کر رہا تھا۔ان میں سے ہر ایک 3 افراد پر مشتمل تھا۔

رپورٹ میں نشاندہی کی کہ نیٹ ورک کو ایک خفیہ آپریشن میں گرفتار کیا گیا تھا  جو 7 اکتوبر 2021 کو کیا گیا تھا۔ ان کی ایک سال تک ریکی گئی اور ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی گئی تھی۔

تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ سیل نے اسرائیلی ’’موساد‘‘ سے متعدد بار رابطہ کیا اور اسرائیل سے متعلق اہم معلومات اور دستاویزات حاصل کیں جو اسرائیلی خفیہ ادارے کو  فراہم کی گئیں۔ انہیں انٹیلی جنس میں ’’سٹیٹس آفیسر‘‘ کہا جاتا ہے۔

انٹیلی جنس میں ’’کیس آفیسر‘‘ ایک ماہر ہے اور ایجنٹوں کے نیٹ ورک کے انتظام میں تربیت یافتہ ہے۔ یہ نیٹ ورک متعدد ’’کیس آفیسرز‘‘ کے درمیان رابطے کے لیے”’’بلک فون‘‘ استعمال کرتا رہا ہے۔ موساد کے لیے کام کرنے والے اس نیٹ ورک نے جاسوسی کی کارروائیوں کے عوض اسرائیل سے رقوم وصول کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمتی تحریک نہ ہوتی تو پورا لبنان صیہونیوں کےقبضہ میں ہوتا، شامی پادری مکاریس قلومہ

اس نے انکشاف کیا کہ نیٹ ورک کی ایک اہم شخصیت جسے وہ ’’اے بی‘‘ کوڈ کے نام سے یاد  بیان کرتے  تھے نےترکی میں فلسطینیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں۔ اس کے علاوہ فلسطینیوں کو دیے جانے والے فنڈز کے بارے میں بھی معلومات جمع کیں۔

اخبار نے انکشاف کیا کہ پولیس کو گذشتہ جون میں استنبول میں ’’مالتیبیہ‘‘ میں اس کا پتا چلا۔ یہ لوگ کچھ وقت کے لیے غائب ہوجاتے مگر ترک انٹیلی جنس حکام ان پر نظر رکھتے تھے۔

ان میں سے ایک نے ’’اے زیڈ‘‘ سے رابطہ کیا۔ موساد نے اسے انٹیلی جنس کارروائیوں کے لیے 10 ہزا ڈالر کی رقم ادا کی۔

ایک دوسرے سیل جسے ’’RAA‘‘ کے ایک ایجنٹ اسرائیلی موساد کے افسران 10 اور 12 ہزار ڈالر براہ راست وصول کیے۔

تیسرے سیل’’MAS‘‘کے ایک فیلڈ  افسر نے  دو بار سوئٹزرلینڈ کے زیورخ کاسفر کیا اور موساد کے عہدیداروں سے ملاقات میں پیسے وصول کیے۔

فلسطینی شہاب نیوز ایجنسی نے فلسطینی انٹیلی جنس سروس میں شہید جاد تایہ گروپ – فری آفیسرز” کا حوالہ دیتے ہوئے میجر جنرل ماجد فرج کی زیر قیادت انٹیلی جنس سروس کے درمیان ترک حکام کے ساتھ غیر معمولی شدید بحران کا انکشاف کیا۔

گروپ نے لیک میں کہا کہ میجر جنرل ماجد فرج ترکی کے علاقے میں سات فلسطینیوں کے لاپتہ ہونے کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ وہ انتہائی سنگین سیکیورٹی مسائل میں الجھے ہوئے تھے۔اس سے ترک قومی سلامتی متاثر ہوئی ، اکثر ان نوجوانوں کے علم کے بغیر وہ معاملہ جس میں ماجد فرج نے انہیں پھنسایا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button