اہم ترین خبریںمشرق وسطی

شام میں فوجی اہلکاروں کی منی بس کے راستے میں دو دھماکوں میں 14 اہلکار جاں بحق

شیعیت نیوز: شام میں فوجی اہلکاروں کو لے جانے والی منی بس پر دو بم دھماکوں کے نتیجے میں 14 اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں حافظ الاسد پل پر اس وقت اچانک زوردار دھماکہ ہوگیا جب وہاں سے فوجیوں کی بس گزر رہی تھی۔

دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ منی بس کے پرخچے اُڑ گئے اور بس میں موجود 14 اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ 3 اہلکاروں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی گزرنے کی جگہ پر تین بم نصب کیے گئے تھے جن میں سے ایک کو دھماکے کے بعد پہنچنے والی بم ڈسپوزل ٹیم نے ناکارہ بنادیا۔

شامی سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم کسی دہشت گرد گروہ نے تاحال اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، انتخابی عمل میں شفافیت کو لے کر عمار حکیم کی صدر برہم صالح سے ملاقات

دوسری جانب شام میں غیر قانونی طور پر موجود امریکی فورسز کی ’التنف‘ چھاؤنی پر ڈرون اور راکٹ سے حملے ہوئے۔

اخباری ذرائع کے مطابق شام کے جنوب میں التنف چھاؤنی پر بدھ کی رات کو یہ حملے ہوئے۔ المیادین ٹی وی چینل کے مطابق، التنف چھاونی پر کم از کم 5 ڈرون سے حملے ہوئے۔

اسی طرح اس ٹی وی چینل کے مطابق، اس چھاؤنی کو راکٹ سے بھی نشانہ بنایا گیا، جس سے چھاؤنی میں عمارتوں کو آگ لگ گئی۔

عراق کے صابرین چینل کے مطابق، التنف چھاؤنی میں کئی خطرناک دھماکوں کی آواز سنائی دی۔ ان حملوں میں ممکنہ جانی و مالی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

امریکی دہشت گردی کے مرکزی کمان سنٹکام نے بھی اسکائی نیوز عربی سے انٹرویو میں التنف چھاؤنی پر راکٹ لگنے کی تصدیق کی اور ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا کہ ہمارے فوجی زخمی نہیں ہوئے۔ حملوں سے صدمہ اٹھائے امریکی دہشت گردی کے مرکز نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مناسب وقت پر جوابی اقدام کا اس کا حق محفوظ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button