اہم ترین خبریںسعودی عرب

آل سعود دہشت گردی کی حمایت میں سرفہرست ہیں، پنڈورا دستاویزات کا انکشاف

شیعیت نیوز: پنڈورا کی منظر عام پر آنے والی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی حکام متعدد ملکوں میں عدم تحفظ پیدا کرنے کے لیے دہشت گردی کی حمایت میں سب سے آگے رہتے ہیں۔

العالم ویب سائٹ نے ایک رپورٹ میں آل سعود خاندان کی بدعنوانی کا جائزہ لیا جس کا عنوان ہے وکی لیکس اور سنوڈن کی طرح ، پانڈورا دستاویزات کے منظر عام پر آنے والے کے سکینڈل میں سعودی عرب کا سب سے بڑا حصہ ہے۔

العالم نے لکھاہے کہ ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب تکفیری گروہوں کو مالی ، انسانی اور ہتھیاروں کی مدد فراہم کرنے ، سیاسی اور میڈیا جماعتوں اور شخصیات کو خریدنے، خطے میں امریکی پروگراموں کی حمایت اور خطے اور دنیا میں مزاحمتی تحریک کے خلاف اقدامات کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ یہ دستاویزات زیادہ تر عرب اور اسلامی ممالک میں انتشار میں سعودی عرب کے کردار کو ظاہر کرتی ہیں جبکہ وکی لیکس کی دستاویزات سے لے کر ایڈورڈ سنوڈن دستاویزات اور آخر میں پانڈورا دستاویزات تک سعودی عرب نے مشرق وسطیٰ کے اسکینڈلز میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام دشمن طاقتوں کو شکست ہوئی، آیت اللہ شیخ زکزاکی

ان دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب نے تیل کے ڈالر اور وہابی نظریے نیز تکفیری اور وہابی گروہوں کے ذریعے یا ان میں بااثر شخصیات حتیٰ کہ وزرائے اعظم کو خرید کر تمام ممالک کی سلامتی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

اب پنڈورا کی باری ہے کہ حتمی ثبوت دکھائیں کہ سعودی عرب نے سربیا سے اسلحہ خریدا اور انہیں وہابی ، تکفیری اور یمن میں داعش دہشت گرد گروہوں کے مسلح عناصر کے پاس بھیجا۔

العالم نے مزید کہا کہ سعودی شہزادوں کی اسلحہ کے سودوں میں ملوث ہونے کی کہانی جو سربیا سے یمن میں داعش کے عناصر تک پہنچ چکی تھی اور سعودی بادشاہ اسے چھپانے کی کوشش کر رہا تھے، تاہم وہ پنڈورا دستاویزات کے ذریعے سامنے آگئی۔

یہی وجہ ہے کہ الحسن اور العتیبی امریکی ٹھیکیدار ولیم مائیکل سومرندائیک اور طرابلس میں پیدا ہونے والے کینیڈین کے ساتھ نظر آتے ہیں جن کا نام شادی شعرانی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button