اہم ترین خبریںلبنان

لبنان کے لئے ارسال شدہ ایران کا تیسرا تیل بردار بحری جہاز شام پہنچ گیا

شیعیت نیوز: لبنان کے لئے ایران کا تیسرا تیل بردار بحری جہاز شام کی بانیاس بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے جو آئل ٹینکروں کے ذریعے لبنان کے لئے روانہ کیا جائے گا۔ حزب اللہ نے لبنان کے لئے ایرانی تیل کے برآمداتی سلسلے کو امریکی محاصرے کی ناکامی قرار دیا ہے۔

پروگرام کے مطابق لبنان کے لئے تیل پہنچانے والے ایران کے تیسرے بحری جہاز میں موجود ایندھن، ٹینکر کانوائے کے ذریعے لبنان پہنچایا جائے گا۔

اس سے پہلے بھی اسلامی جمہوریہ ایران نے لبنان کے لئے دو تیل بردار بحری جہاز ارسال کئے تھے جو شام کی بانیاس بندرگاہ پہنچے تھے اور پھر وہاں سے یہ تیل آئل ٹینکروں کے ذریعے لبنان بھیجا جا چکا ہے۔

ایران سے ایندھن کی درآمدات کا سلسلہ گذشتہ چند ہفتوں سے شروع ہوا ہے جو بدستور جاری ہے۔ ایران سے لبنان کے لئے ایندھن کی درآمدات حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی درخواست پر شروع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کے سرغنہ اورنگزیب فاروقی کےخلاف سول سوسائٹی کا بڑا اقدام

حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران سے ایندھن کی درآمدات نے لبنان کے خلاف تاریخ کے اہم ترین محاصرے کو ناکام بنا دیا۔ امریکی پابندیوں کی بنا پر لبنان کو ڈیڑھ برس سے زیادہ عرصے سے ایندھن سمیت خراب اقتصادی صورت حال کا سامنا ہے۔

حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے حکومت کی تشکیل اور ملک کے محاصرے کی شکست کو لبنان کے لئے دو اہم کامیابی قرار دیا ہے۔ حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ کابینہ کی تشکیل اگرچہ تاخیر سے انجام پائی ہے تاہم لبنان اور استقامت کے لئے نہایت اہم ہے اور اس کے ساتھ ہی ایران سے ڈیزل کی درآمدات اور ملک کے خلاف امریکی محاصرے کی ناکامی نے جو حزب اللہ کے پائدار اور دلیرانہ موقف کی مرہون منت ہے، امریکہ کو جلد از جلد اپنے منصوبے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کر دیا۔

نعیم قاسم نے کہا کہ امریکہ، انسانیت، اخلاق اور حق و انصاف سے دور ہو کر کام کرتا ہے چاہے اس کے اقدام کے نتیجے میں بچے، خواتین اور بزرگوں کا قتل ہی کیوں نہ ہو اور ہم نے افغانستان، عراق، شام، یمن اور مختلف علاقوں میں اس کا مشاہدہ کیا ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ ایسی کسی ڈکٹیشن کو قبول نہیں کرے گا جو علاقے میں صیہونی منصوبے اور غاصبانہ قبضے کے مضبوط ہونے اور خودمختاری و آزادی میں خلل پیدا ہونے کا باعث بنے۔ انھوں نے کہا کہ حزب اللہ فوجی، ثقافتی، اقتصادی، سماجی اور اخلاقی ہر سطح کے تمام چیلنجوں کے مقابلے میں مضبوطی سے ڈٹی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button