لبنان

لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی عرب ملکوں کی جانب سے مدد کے منتظر

شیعیت نیوز: لبنان کے نئے وزیراعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ وہ بڑے عرب ملکوں کی جانب سے مدد کے منتظر ہیں لیکن تاحال ان میں سے کسی نے رابطہ نہیں کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے قبل تشکیل پانے والی نئی حکومت کو توقع تھی کہ بڑے عرب ممالک آگے آئیں گے، اقتصادی اور سماجی بحران کے مقابلے میں ہماری مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان دنیائے عرب کا چھوٹا سا ملک ہے لیکن اس کا استحکام پوری عرب دنیا کے مفاد میں ہے۔

لبنان کے وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہم ایندھن کے بحران کے حوالے سے فکرمند ہیں اور خاص طور سے ایسے وقت میں کہ جب سردیوں کا موسم بھی قریب آتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی مشکلات اور خارجہ تعلقات کی اصلاح کا معاملہ بھی ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔

قابل ذکر ہے کہ تیرہ ماہ کے تعطل کے بعد آخرکار جمعہ دس ستمبر کو لبنان کے صدر میشل عون نے وزیراعظم نجیب میقاتی کی بائیس رکنی کابینہ کی منظوری دے دی ہے۔صدر میشل عون نے گزشتہ دنوں نجیب میقاتی کو ملک کا وزیراعظم نامزد اور نئی کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داریاں انہیں سونپی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے شمالی شہروں پر ترک فوج کی گولہ باری

دوسری جانب نئی لبنانی حکومت میں وزیر محنت مصطفی بیرم نے فلسطینی عوام بالخصوص لبنانی کیمپوں میں پناہ گزینوں کے حقوق کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

فلسطین ٹی وی کے ساتھ اپنے انٹرویو میں مصطفی بیرم نے اتوار کی شام اس بات کی تصدیق کی کہ وہ فلسطینی عوام کو دوبارہ ناانصافی یا تعصب  سے بچانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے فلسطینی بھائیوں سے کہتا ہوں جب لیبر قانون کو وزراء کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا تو میں ان کے لیے معاون آواز بنوں گا جو کہ لبنانی قوانین اور لبنانی مزدور کے مفاد سے متصادم نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں وفادار کے ساتھ تعاون کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا۔ ہر ایک جس کے پاس اس موضوع پر تعمیری تجاویز ہیں  لچک کے اصول پر عمل کرنا ہوگا۔

بیرم نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی لبنانی معاشی تسلسل کو زندہ رکھنے میں اہمیت  کے حامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button