اہم ترین خبریںپاکستان

وفاقی دارالحکومت میں کالعدم سپاہ صحابہ کے ہاتھوں پیغام پاکستان بیانئے کا جنازہ نکل گیا

افسوس کہ پاکستان میں ریاست کالعدم تنظیم اور عالمی دہشت گرد گروہ داعش کی سہولت کاری کے مرکز لال مسجد کی ایماء پر ذکر نواسہ رسولؐ میں رکاوٹ کا سبب بن رہی ہے

شیعیت نیوز: ملک دشمن کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ (اہل سنت والجماعت ) کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی مہم ، علامہ شہنشاہ حسین نقوی پر گستاخی صحابہ کا جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے نفرت انگیزاحتجاجی مظاہروں کا انعقاد، شیعہ مکتب فکر کی تکفیر پر ریاستی اداروں کی تماش بینی مکتب تشیع کو عدم تحفظ کا احساس اور وطن عزیز کو ایک مخصوص تکفیری مسلک کی آماجگاہ میں تبدیل کرنے کی سازش کا پتہ دےرہی ہے ۔کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے آزادانہ فرقہ واریت کے پرچار سے پیغام پاکستان بیانئے کا جنازہ نکل گیا۔

تفصیلات کے مطابق نام نہاد سنی ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام ملک کے نامور شیعہ عالم دین اور خطیب اہل بیتؑ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی پر صحابہ کرام کی گستاخی کا جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخلہ پر پابندی لگوانےکی کوشش میں ناکامی اور ان کے مجالس عزا سے خطاب کرنے سے خائف ہوکر کراچی کمپنی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ شہنشاہ نقوی پر پابندی، تحریک انصاف تکفیری ایجنڈے پر عمل درآمد کرانا چاہتی ہے، مولانا صادق رضا تقوی

ذرائع کے مطابق اس احتجاجی مظاہرے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ نے کھلے عام شیعہ مکتب فکر کے خلاف تکفیرو توہین آمیز نعرے بازی کی، مظاہرین نے ہاتھوں میں کالعدم سپاہ صحابہ کے جھنڈے، نازیبا اور گستاخانہ الفاظ پر مبنی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھےتھے، حیرت انگیز بات یہ تھی کہ ان دہشت گرد عناصر کے اس احتجاج کو اسلام آباد پولیس اور قانون نافذ کرنےوالے اداروں کی مکمل سکیورٹی بھی حاصل تھی۔

واضح رہے کہ ایک ایسی جماعت جسے ریاست پاکستان نے اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے سبب کالعدم قرار دیا ہو اس کا ایسے آزادانہ وفاقی دارالحکومت میں دھندناتے پھرنا ریاستی اداروں کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، کیا ساری پابندیاں اور رکاوٹیں فقط مکتب اہل بیت ؑ کے پیروں کاروں کیلئے ہیں، یہ کیسا دوہرا معیار ہے کہ وطن عزیز میں ذکر نواسہ رسولؐ کرنے پر تو ایف آئی آریں کاٹی جائیں لیکن کافر کافرکے نعرے لگانےوالوں کو پروٹوکول اور سکیورٹی فراہم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ شہنشاہ نقوی صاحب کو مجلس سے روکے جانے کے واقعہ کا پیش منظر، پس منظر اور اس میں چھپی عبرتیں

وزیر اعظم پاکستان، آرمی چیف اور چیف جسٹس اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس میں موجود ان کالی بھیڑوں کے خلاف فوری ایکشن لیں جنہوں نے دارالحکومت کو ان کالعدم دہشت گرد تنظیم کے کارندوں کے رحم وکرم پر چھوڑ کر یرغمال بنوادیا ہے ،یہ تمام تر اقدامات افواج پاکستان کی عظیم قربانیوں کے ضیاع اور پیغام پاکستان بیانئے کی پامالی کے سوا کچھ نہیں۔ افسوس کہ پاکستان میں ریاست کالعدم تنظیم اور عالمی دہشت گرد گروہ داعش کی سہولت کاری کے مرکز لال مسجد کی ایماء پر ذکر نواسہ رسولؐ میں رکاوٹ کا سبب بن رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button