دنیا

کابل ہوائی اڈے کے قریب کار پر راکٹ حملہ، 2 افراد ہلاک

شیعیت نیوز: افغانستان کے کابل ہوائی اڈے کے قریب ایک بار پھر راکٹ سے حملہ ہوا ہے جس میں کم سے کم چھے افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

کابل سے موصولہ خبروں کے مطابق کابل ہوائی اڈے کے قریب راکٹ حملے میں کم سے کم چھے افراد ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے ہیں – مرنے والوں میں چار بچے بتائے جارہے ہیں ۔

افغان میڈیا نے بتایا ہے کہ یہ حملہ کابل ہوائی اڈے کے مغربی علاقے خواجہ بغرا میں ہوا – راکٹ ایک رہائشی علاقے میں گرا اور اس کے بعد ہوائی اڈے کی جانب ایک میزائل بھی فائر کیا گیا۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایک حملہ آور گاڑی میں سوار ہو کر کابل ہوائی اڈے پر خودکش حملہ کرنا چاہتا تھا اور راکٹ حملے میں اسی خودکش بمبار کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

کابل ہوائی اڈے پر پچھلے تین روز کے دوران یہ دوسرا حملہ ہے۔

اتوار کو ہونے والا یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب امریکی صدر بائیڈن نے چند گھنٹے قبل کہا تھا کہ کابل ہوائی اڈے پر آئندہ چوبیس سے چھتیس گھنٹے میں بڑا دہشت گردانہ حملہ ہوسکتا ہے۔

امریکہ نے جمعرات کے دہشت گردانہ حملے سے قبل بھی اسی طرح کا بیان دیا تھا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ دہشت گردانہ حملوں کی امریکہ کی جانب سے پیشین گوئی ایک قابل غور نکتہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انصار اللہ کا سعودی العند چھاؤنی پر ڈرون حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 30 ہو گئی

دوسری جانب افغانستان سے غیر ملکیوں اور سفری دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو 31 اگست کے بعد بھی انخلا کی اجازت مل گئی ہے۔

طالبان کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ غیر ملکیوں اور سفری دستاویزات رکھنے والے افغانوں کو 31 اگست کے بعد بھی افغانستان سے انخلاء کی اجازت ہوگی۔

طالبان نے 100 ممالک کو یقین دہانی کروائی ہے جبکہ اس حوالے سے ان ممالک نے مشترکہ بیان بھی جاری کیا ہے۔

طالبان نے جن 100 ممالک کو مسافروں کے انخلاء کی یقین دہانی کروائی ہے، ان میں امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، نیٹو اور یورپی یونین شامل ہیں، لیکن اس فہرست میں روس اور چین کا نام شامل نہیں ہے۔

امریکہ کے قومی سلامتی مشیر جیک سولیوان نے کہا کہ طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ کوئی امریکی افغانستان میں رک گیا ہے تو وہاں پھنسے گا نہیں بلکہ اسے 31 اگست کے بعد بھی جانے کی اجازت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button