دنیا

کابل حملے کی ذمہ دار غیر ملکی افواج ہیں، طالبان ترجمان محمد نعیم وردک

شیعیت نیوز: طالبان نے کہا ہے کہ کابل ایئر پورٹ پر ہونے والے حملے کی تمام تر ذمہ داری غیر ملکی افواج پر عائد ہوتی ہے، طالبان کے ایک ترجمان نعیم وردک کے مطابق ہم نے امریکیوں کو ایسے حملوں کی بابت سے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا مگر انہوں نے ہمارے انتباہ پر کوئی توجہ نہیں دی۔

الجزیرہ ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے دوحہ دفتر کے ترجمان محمد نعیم وردک نے کہا ہے کہ کابل ایئر پورٹ کی سیکورٹی غیر ملکی افواج کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی افواج نے دو غلطیاں کی ہیں ایک تو یہ کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو ائیر پورٹ پر جمع کر رکھا ہے اور دوسرے یہ کہ ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے چیکنگ کا مناسب انتظام نہیں کیا۔

طالبان کے ترجمان نے کہا کہ کابل ائیرپورٹ پر ہزاروں لوگوں کو جمع کرنا، ایسے حملوں کے لیے ماحول کو سازگار بناتا ہے۔

محمد نعیم وردک نے صراحت کے ساتھ کہا کہ غیر ملکی افواج کی باقیات ہی تمام تر مشکلات کی جڑ ہیں اور انہیں اکتیس اگست تک مقررہ مہلت کے اندر اندر افغانستان سے نکل جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری طالبان پر نہیں بلکہ مکمل طور سے ان قوتوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے ایسے حملوں کا موقع فراہم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے ہی داعش کے سرغنوں کو افغانستان منتقل کیا، سید حسن نصر اللہ

طالبان کے ایک اور ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی جمعرات کی شام کابل ایئرپورٹ ہونے والے خونی حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کابل ائیرپورٹ پر داعش کے ممکنہ حملوں کی بارے میں انٹیلی جینس معلومات امریکیوں کو پہلے ہی فراہم کردی تھی اور لازمی انتباہ بھی دیا تھا۔

جمعرات کی شام کابل ایئر پورٹ کے قریب ہونے والے دو دھماکوں میں کم سے کم ایک سو تین افراد ہلاک اور ایک سو پچاس کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

ہلاک ہونے والوں میں اٹھائیس طالبان اور کم سے کم تیرہ امریکی فوجی شامل ہیں ۔یہ دھماکے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کی مہلت اکتیس اگست کو ختم ہونے والی ہے۔

امریکہ اور یورپی ملکوں نے کابل میں طالبان کے داخل ہونے کے بعد کئی ہزار افغان شہریوں کو ویزا اور رہائشی پرمٹ جاری کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے سبب کابل ایئر پورٹ پر افغان شہریوں کا ایک سیلاب امنڈ آیا ہے جو امریکیوں کے ساتھ افغانستان سے باہر جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button