اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

فلسطینی طالبہ لیان ناصر کاید کی 16 ماہ بعد ضمانت پر اسرائیلی جیل سے رہائی

شیعیت نیوز: اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے فلسطین کی بیرزیت یونیورسٹی کی طالبہ لیان ناصر کاید کو ضمانت پر سولہ ماہ کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

تئیس سالہ لیان ناصر کائی کو 21 مارچ کو اسرائیلی فوجی عدالت نے 16 ماہ قید اور 6 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔

جون 2020ء کواسرائیلی فوج نے لیان کاید کو رام اللہ میں اپنے گھر سے بیرزیت یونیوسٹی جاتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے لیان کاید کی گاڑی بھی ضبط کرلی اور  اسے نابلس میں زعترہ چوکی پر گھںٹوں حبس بے جا میں رکھا گیا۔ صیہونی حکام نے اسے کہا کہ اس کی ماں بھی ایک قید ہے۔

کئی گھنٹے کی حراست کے بعد لیان ناصر کو الشارون جیل میں منتقل کردیا گیا جہاں کئی دوسری فلسطینی خواتین غیرانسانی ماحول میں پابند سلاسل ہیں۔

لیان کو دو ہفتے تک انتہائی تکلیف دہ حالات میں زیرتفتیش رکھا گیا جہاں اس پر بدترین جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی تشدد کیا گیا۔

اس کے بعد اسے پاؤں میں بیڑیاں ڈال کر عوفر جیل منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : تاریخی مسجد ابراہیمی میں نماز جمعہ کے اجتماع کے ایمان پرور مناظر

دوسری جانب اسرائیلی حکام نے فلسطینی سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ ھنادی الحلوانی کی القدس شہر سے باہرسفر پر عائد پابندی میں 19 جنوری 2022ء تک توسیع کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جمعہ کو اسرائیلی پولیس نے ھنادی الحوانی کو القدس میں ایک حراستی مرکز میں طلب کیا اور انہیں بیرون ملک سفر پرپابندی میں توسیع کا نوٹس حوالے کیا۔

ھنادی الحوانی سنہ 1980ء کو بیت المقدس میں وادی الجوز میں پیدا ہوئیں۔ ان کا گھر مسجد اقصیٰ کے قریب ہے۔ ان کا بچپن بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے سائے میں گذرا۔ یہی وجہ ہے کہ سن بلوغت کو پہنچنے کے بعد وہ مسجد اقصیٰ میں باقاعدگی کے ساتھ نماز ادا کرنے لگیں۔

سنہ 2007ء کو ھنادی الحلوانی نے مسجد اقصیٰ سے متصل دارالقرآن سے وابستگی اختیار کی اور سنہ 2011ء میں مصاطب العلم پروگرام شروع کیا۔

سنہ 2017ء میں باب الاسباط تحریک اور سنہ 2019ء میں باب رحمت تحریکوں کے دوران الحکوانی پیش پیش رہیں۔ انہیں باربار مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کے جرم میں حراست میں لیا گیا اور بار بار مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button