دنیا

گروپ سیون کا اجلاس اور طالبان کے خلاف پابندیاں لگانے کی کوشش

شیعیت نیوز: باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان پر طالبان کا کنٹرول ہوجانے کے بعد برطانیہ اس گروہ کے خلاف پابندیاں لگوانے کے لئے گروپ سیون کو رضامند کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

بحران افغانستان کا جائزہ لینے سے متعلق گروپ سات کا ہنگامی اجلاس تشکیل دینے کے لئے برطانوی وزیر اعظم بوریس جانسن کی اپیل کے بعد اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ لندن، طالبان گروہ کے خلاف نئی پابندیاں لگائے جانے کی کوشش کر رہا ہے۔

روئیٹرز خبر رساں ایجنسی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ برطانوی حکومت، گروپ سیون کے سربراہی اجلاس کے موقع پر اس گروپ کے اراکین کو طالبان کے خلاف نئی پابندیاں لگوانے کے لئے رضامند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

لندن کا کہنا ہے کہ طالبان افغانستان میں اگر انسانی حقوق کو پائمال کرتے ہیں یا اس ملک کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ بناتے ہیں تو طالبان کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کردی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان کے سیاسی و معاشی بحران کے خاتمے میں مقاومت کا کردار| تحریر: ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

البتہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ فوری طور پر اس قسم کی پابندیوں کی منظوری ملنا مشکل ہے۔

واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم کی درخواست پر گروپ سات کا سربراہی اجلاس، منگل کو منعقد ہو رہا ہے جس میں افغانستان کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب جرمنی کے وزیر خارجہ ہایکو ماس نے خبردار کیا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر افراتفری میں اضافہ ہو رہا ہے اور انخلاء آپریشن کو جاری رکھنے کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے پیر کے روز کہا کہ جرمنی، امریکہ، ترکی اور طالبان کے ساتھ کابل ایئرپورٹ پر سرگرمی جاری رکھنے کے لئے مذاکرات کرے گا۔

جرمنی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ کو 31 اگست کے بعد بھی نہیں کھولا جا سکے گا کیونکہ حالات مناسب نہيں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حالات جیسے ہی معمول پر آ جائیں گے ایئرپورٹ کھول دیا جائے گا اور مذکورہ تاریخ کے بعد بھی انخلاء کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button