صیہونی حکومت روبہ زوال اور سقوط کے دھانے پر ہے ، جنرل حسین سلامی

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کا شیرازہ بکھرنے کے لئے ہرچیز تیار ہے، صیہونیوں کی ایک حماقت سے مستقبل کی جنگ میں ان کے کشتوں کے پشتے لگ جائیں گے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے حزب اللہ کے نائـب سربراہ شیخ نعیم قاسم کے ساتھ ملاقات کے موقع پر اپنے ایک بیان میں حزب اللہ کی ہوشیاری اور پائیداری کو سراہتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان کا وقار اور سلامتی کی ضامن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ نے چونکہ میدان جہاد میں ظہور کیا اور میدان جہاد میں رشد و نمو پائی ہے لہٰذا صیہونی حکومت بخوبی حزب اللہ کی طاقت و توانائی سے واقف ہے۔
جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ہم استقامتی محاذ کی تقویت اور فروغ کا مشاہدہ کررہے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں صیہونی حکومت کے حوصلے پست ہوتے جارہے ہیں اور وہ تیزی کے ساتھ زوال پزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ سوشل میڈيا اور نفسیاتی حربوں کے ذریعے وہ صورتحال کو اس کے برعکس ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس موقع پر حزب اللہ کے نائب سربراہ نے کہا کہ لبنان کے عوام حزب اللہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور عوامی حلقوں میں حزب اللہ کی پوزیشن نے دشمن کو بری طرح سے مایوس اور ہراساں کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ ٹرمپ کی ذہنیت کے ساتھ کچھ حاصل نہیں کر سکتا ہے، ایرانی وزارت خارجہ
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ افغانستان میں تشدد کی مذمت اور اس ملک کے بحران کے سیاسی حل کی حمایت میں کھلا موقف اختیار کرے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کے روز افغانستان کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے سے ملاقات میں، جو ایرانی حکام سے بات چیت کے لئے ایک وفد کے ہمراہ تہران کے دورے پر ہیں۔
افغانستان کے خطرناک اور پیچیدہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے موجودہ حالات غیر ملکی طاقتوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایران، افغانستان میں امن کے عمل کو آگے بڑھانے اور افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کی بنیاد پر حل کرانے سے متعلق ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہے۔
اس ملاقات میں افغانستان کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے جان آرنو نے بھی افغانستان کے امن کے عمل میں مدد و تعاون کے سلسلے میں ایران اور علاقے کے تمام ملکوں کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے سب کے اجتماعی تعاون کی ضرورت ہے۔