دنیا

مئی میں ہنگاموں کے دوران 400 یہودی خاندان کا فرار

شیعیت نیوز: مقبوضہ فلسطین کے شہر اللد کی نام نہاد اسرائیلی بلدیہ کے میئر ’یائیر رفیفو‘نے انکشاف کیا ہے کہ وسط مئی کے دوران فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے دوران اللد شہر سے 400 یہودی خاندان شہرچھوڑ گئے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ القدس اور غزہ کی پٹی کے محاذوں پر پائی جانے والی کشیدگی کے اثرات اللد شہر میں بھی دیکھے گئے جہاں بڑٰی تعداد میں ہنگامے ہوئے۔ان ہنگاموں سے بھاگ کر چار سو یہودی خاندان دوسرے مقامات پر منتقل ہوئے۔

مسٹر رفیفو نے ’ارض اسرائیل‘ کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللد شہر میں موجود چار سو یہودی خاندان ہنگاموں کے خوف سے فرار ہوگئے۔ انہوں نے یہودی اکثریت والے دوسرے علاقوں میں قیام کو ترجیح دی تاکہ وہاں پران کی زندگی محفوظ رہ سکے۔

انہوں نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ شہروں کے اندر کی صورت حال پر اپنی گرفت مضبوط کرے اور مستقبل میں ایسے واقعات کورونما ہونے سے روکے۔

خیال رہے کہ وسط مئی کو غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والی کشیدگی کے دوران اندرون فلسطین کے علاقوں میں بھی ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : شہدا کا خون وطن عزیز کی سرحدوں کی تشکیل کا ذریعہ ثابت ہوگا، حماس

دوسری جانب اسرائیل اور امریکہ نے ایک مشترکہ معاہدے کی منظوری دی ہے جس کے تحت دونوں ممالک جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے جنگی طیاروں اور میزائلوں کو مار گرانے کے لیے لیزرسسٹم تیار کریں گے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل سات کے مطابق اسرائیل کی رفائل کمپنی اور امریکہ کی لاک ہیڈ مارٹن لیزر سسٹم تیار کریں گی۔ دونوں کمپنیاں اپنے اپنے ملک میں فوجی سازو سامان تیار کرنے کی ذمہ دار سمجھی جاتی ہیں۔

عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق امریکی اور اسرائیلی کمپنیوں نے اسرائیل میں پہلے سے تیار لیزر سسٹم کو آپریٹ کرنے اور امریکہ میں اس کی مارکیٹنگ کا معاہدہ کیا گیا ہے۔

ٹی وی چینل کے مطابق مجوزہ لیزرسسٹم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے فضائی خطرات کا تعین کرنے، ڈرون طیاروں، جنگی طیاروں ، میزائلوں اور راکٹوں کو روکنے میں مدد فراہم کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button