دنیا

امریکی کانگریس کا 75 ملین ڈالر کی منجمد فلسطینی امداد بحال کرنے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: امریکی کانگریس کے 150 ارکان نے ایک بل پر دستخط کیے ہیں جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی منجمد کی گئی 75 ملین ڈالر کی رقم فوری طور پر بحال کرے۔

بل پردستخط کرنے والے ارکان کانگریس کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔ انہوں نے امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین جیم ریش سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کی منجمد کی گئی رقم واگزار کرانے کے لیے اقدامات کریں تاکہ اس رقم سے غزہ کی پٹی کے علاقے میں جنگ سے متاثرہ شہریوں کی بحالی پر صرف کیا جاسکے۔

اس پٹیشن میں صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی بہبود اور بحالی کے لیے فنڈ مختص کریں تاکہ موجودہ اقتصادی بحران اور کورونا سے متاثر ہونے والے فلسطینیوں کی مدد کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : صحافیوں کا فلسطینی اتھارٹی کے مظالم پر عالمی برادری سے تحفظ کا مطالبہ

دوسری جانب یوروپی یونین نے کہا کہ وہ فلسطینی سول پولیس کو تکنیکی مدد کے سوا فلسطینی سیکیورٹی فورسز کو کوئی مالی یا تکنیکی مدد فراہم نہیں کرے گا۔

یونین نے ایک پریس بیان میں کہا ہےکہ یورپی یونین کی امداد نرسوں ، ڈاکٹروں اور اساتذہ کی تنخواہوں پر مشتمل ہے۔ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں غریب ترین فلسطینی کنبوں کو معاشرتی الاؤنس فراہم کرنے میں معاونت جاری رکھی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مالی اعانت کرتے ہیں۔ سول سوسائٹی اور کاروباری شعبے کی مدد کرتے ہیں، چھوٹے اور مائیکرو پروجیکٹس ، اور ’ایریا سی‘ اور مشرقی القدس کی فلسطینی شناخت کو محفوظ رکھنے کے لیے منصوبوں پر عمل درآمد کرتے رہیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی  UNRWA کے ایک کلیدی ڈونر کے طور پر کردار ادا کرتا رہے گا۔

بیان میں زور دیا گیا ہے کہ یوروپی یونین کے پاس فنڈز کے استعمال اور نگرانی کا ایک مربوط طریقہ کار موجود ہے جس کا مقصد یقینی بنانا ہے کہ یونین کی طرف سے دیا گیا ایک ایک  یورو مقصد کے مطابق خرچ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button