دنیا

افغانستان کے مزید دو شہر پر طالبان گروہ کا قبضہ

شیعیت نیوز: افغانستان میں مختلف شہروں کے سقوط کر جانے کے جاری سلسلے میں صوبے ارزگان کا شہر چورہ بھی سقوط کر گیا اور اس شہر پر طالبان گروہ نے افغان سیکورٹی فورس کی کسی مزاحمت کے بغیر قبضہ کر لیا۔

آوا نیوز ایجنسی کے مطابق صوبے ارزگان کا شہر چورہ بھی سقوط کر گیا اور اس شہر پر طالبان گروہ نے افغان سیکورٹی فورس کی کسی مزاحمت کے بغیر قبضہ کر لیا۔

افغانستان کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سیکورٹی فورس نے عام شہریوں کے جانی نقصان سے بچنے اور بڑے بزرگوں کی وساطت سے اس شہر سے پسپائی اختیار کر لی اور چورہ شہر پر بغیر کسی خونریزی کے طالبان گروہ کا قبضہ ہو گیا۔

افغانستان سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ صوبے زابل میں شاہ جوئی شہر بھی طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے۔ افغانستان کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورس کی پسپائی اور طالبان کے قبضے اور وسیع پیمانے پر حملوں پر اس ملک کی مختلف جماعتوں اور عوام نیز مختلف سیاسی و مذہبی شخصیات نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ یائیر لپید 29 جون کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے

افغان عوام اور جماعتوں اور مختلف شخصیات نے اس بات کا خطرہ محسوس کر رہی ہیں کہ افغانستان میں بائیس سال قبل کے واقعات پھر رونما ہو سکتے ہیں جب طالبان گروہ نے اس ملک کے بیشتر علاقوں پر قبضہ اور عوامی سطح پر خون خرابہ شروع کر دیا تھا۔

دوسری جانب افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دشمنی چاہتے ہیں تو انہیں سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

اشرف غنی نے کہا کہ طالبان کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ سیاسی راستہ اختیار کرنا ہے یا جنگ لڑنی ہے؟افغان صدر کی جانب سے طالبان کو یہ پیغام نئے وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کی تعیناتی کے موقع پر دیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ نئے وزرا کی تعیناتی سے سکیورٹی ادارے مضبوط ہونگے، سب جانتے ہیں کہ وطن کی راہ میں جان کی قربانی دینا فخر کی بات ہے لیکن ہم زندگی چاہتے ہیں اشرف غنی نے کہا ہے کہ کیا 43 سالہ جنگ ہمارے ملک کیلئے کافی نہیں؟۔

متعلقہ مضامین

Back to top button