دنیا

انتہا پسند صیہونی آبادکاروں کا سلوان میں نسل پرستی پر مبنی مارچ

شیعیت نیوز : دسیوں انتہا پسند صیہونی آبادکاروں نے منگل کی شام  مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں سلوان ضلع میں بطن الھویٰ کے علاقے کی جانب ہونے والے ایک اشتعال انگیز مارچ میں حصہ لیا جہاں درجنوں فلسطینی خاندانوں کو اسرائیلی نسلی پرستی کے منصوبے کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق صیہونی آبادکاروں نے فلسطینی علاقے مراغہ سے بطن الھویٰ کی جانب مارچ کیا اس دوران انہوں نے مقامی رہایشیوں کی گاڑیوں کو روک لیا  جسکی وجہ سے  ٹریفک میں افراتفری کا باعث بنی اور وہ گلیوں سے پولیس کے پہرے میں گزر رہے تھے۔

انتہا پسند صیہونی آبادکاروں نے نسل پرستی پر مبنی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جسمیں فلسطینیوں کو زخمی مقبوضہ بیت المقدس کے علاقوں سے نکالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں ناکارہ بم پھٹنے سے دو فلسطینی شہید

دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ کی  پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت  ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ہاں جنگی قیدی  بنائے گئے اسرائیلی فوجی ہدار گولڈن کے خاندان نے  اسرائیلی فوج، وزیر دفاع بینی گینٹز اور آرمی چیف آویو کوچاوی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یرغمالی فوجی ہدار گولڈن کی ماں لیا گولڈن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر دفاع اور آرمی چیف نے بار بار انہیں یقین دلایا کہ غزہ میں جنگی قید ی بنائے گئے فوجیوں کو واپس لایا جائے گا مگر وہ اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کراسکے ہیں۔

لیا گولڈن کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے۔ اسرائیل کی فوجی اور سیاسی قیادت نے غزہ کی پٹی میں حما س کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات کے بارے میں نہیں بتایا اور ہمیں خود سے معلومات کے حصول پرمجبور کیا گیا۔

لیا گولڈن کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیر خارجہ گیبی اشکنزئی سے مصر کے سفر سے قبل ملاقات کی تھی مگر انہیں ان کے اس دورے کی تفصیلات فراہم نہیں کہ گئیں۔

لیا گولڈن نے غزہ کی پٹی میں حماس کے قائد یحییٰ السنوار کو قاتلانہ حملے میں شہید کرنے اور  فوجیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا۔ یہودی  فوجی کی ماں کا کہنا تھا کہ حماس رہنما یحییٰ السنوار میری  بیٹے کی موت کا ذمہ دار ہے۔ وہ القدس چاہتے اور یہودیوں کو سمندر برد کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button