دنیا

ایران کا حق ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو توسیع دے، فائل گروسی

شیعیت نیوز: ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ فائل گروسی نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو توسیع دینے کے حق پر زور دیا ہے۔

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے فائننشیئل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ ایران کا حق ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو توسیع دے۔

فائل گروسی نے ایران میں یورینیم کی افزودگی کی سطح ساٹھ فیصد تک بڑھائے جانے کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اس بات کے پیش نظر کہ گزشتہ دوبرس میں ایران کے ایٹمی پروگرام میں مزید پیشرفت ہوئی ہے، موجودہ صورت حال بقول ان کے نہایت تشویشناک ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تیرہ اپریل دو ہزار اکیس کو یورینیم کی افزودگی کی سطح ساٹھ فیصد تک بڑھائے جانے کے تعلق سے تہران کے فیصلے سے ایجنسی کو آگاہ کر دیا تھا۔

ایران کے حکام نے بارہا یہ واضح کیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے میں یورپی فریقوں کی وعدہ خلافیوں کی وجہ سے ایران نے جتنے بھی اقدام کئے ہیں وہ تمام فریقوں کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی صورت میں، قابل بازگشت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایک پیشینگوئی جو صیہونیوں کے لئے ناسور بن گئی

دوسری جانب نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ویانا میں ایٹمی معاہدے کی بحالی پر مذاکرات ملک کے مفادات کے حصول تک جاری ہیں۔

عباس عراقچی نے کہا کہ ویانا میں ایٹمی معاہدے کی بحالی پر بات چیت تب تک جاری ہوگی جب تک کہ ملک کے مفادات کی تکمیل ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام فریقین اب بھی سنجیدہ ہیں اور سنجیدگی سے مذاکرات کر رہے ہیں لیا ہے ، بہت سے وفود کو امید ہے کہ یہ دور مذاکرات کا آخری دور ثابت ہوسکتا ہے اور ہم کسی نتیجے پر پہنچیں ۔ ہم بھی پرامید ہیں ، لیکن ہم کو تھوڑا سا محتاط رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ باقی امور کے حل کے بارے میں کوئی تاریخ نہیں دی جاسکتی ہے اس کے علاوہ میں یہ بھی یقینی طور پر نہیں کہہ سکتا کہ یہ آخری دور ہوگا۔اور باقی مسائل کو اپنے مفادات کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یقینا ہمارا وقت ضائع کرنے کا ارادہ نہیں ہے اور ہم دوسروں کو بھی وقت ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ایرانی مذاکرات کار نے کہا کہ ہم احتیاط ،پرسکون اور حکمت کے ساتھ آگے بڑھیں گے ، ہم بلا وجہ جلدی نہیں کریں گے ، البتہ مذاکرات کو غیر ضروری طول دینے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اور ہمیں امید ہے کہ اس دور میں نتائج حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلاوجہ جلدی نہیں کریں گے اور اسی کے ساتھ ہم بغیر کسی منطق اور وجہ کے مذاکرات کو طول نہیں دیں گے۔ وقت ہمارے لئے معیار نہیں بلکہ ملکی مفادات کا حصول ہمارے لئے کسوٹی ہے اور جب تک یہ مفادات حاصل نہ ہوئے تب تک مذاکرات جاری رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button