دنیا

ہم آل سعود کے کہنے پر مغربی ایشیاء میں موجود ہیں، امریکی کمانڈر میک کینزی

شیعیت نیوز: سینٹ کام دہشت گردوں کے کمانڈر میک کینزی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ خطے میں امریکی فوج کی موجودگی ایران کی طرف سے لاحق خدشات کو دور کرتی رہے اور واشنگٹن کو ریاض کے خدشات کا احساس ہے۔

ای بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا دورہ کرنے والے سینٹ کام دہشت گرد یونٹ (مغربی ایشیاء اور شمالی افریقہ میں امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف) کے کمانڈر ’’کینتھ میک کینزی‘‘ نے دعوی کیا ہے کہ اگرچہ ہند بحر الکاہل کی جانب گردش خطے میں امریکی فوج کی موجودگی کو کمزور کرتی ہےتاہم لیکن ریاض ایران پر قابو پانے کے لئے واشنگٹن کی فوجی مدد کا مطالبہ کرتا ہے۔

کمانڈر میک کینزی کا دعوی ٰہے کہ دوسرے علاقوں میں موجودگی کے حق میں امریکی فوجی فوجی موجودگی کے نئے سرے سے جائزے نے سعودی عرب میں خدشات کو جنم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی نائب وزیر دفاع کی امریکی کمانڈر سے ملاقات، علاقے میں نیا فتنہ کھڑا کرنے کی کوشش

انہوں نے مزید کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایرانی حملے کی صورت میں ان کی مدد کی جائے گی، میک کینزی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جو چیز ان کے خیال میں سب سے زیادہ اہم ہے وہ ایک وسیع قابلیت ہے جو امریکہ نے سعودی عرب کو دی ہے، جس میں سعودی-امریکی پیٹریاٹ اینٹی میزائل سسٹم اور یمن سے داغے جانے والے میزائلوں کو روکنے کی ریاض کی صلاحیت کا۔ اضافہ شامل ہے۔

امریکی دہشت گردوں کے کمانڈر میک کینزی نے اپنے دعوے جاری رکھتے ہوئے کہا کہ تاہم مجھے یقین ہے کہ خطے میں امریکی موجودگی نے ایران سے وابستہ پراکسی گروپوں کے حملوں کو نہیں روکا ہے۔

مک کینزی نے آخرمیں دعویٰ کیاکہ مجھے لگتا ہے کہ ہم اس وقت جو یہاں موجود ہیں، یہ پچھلے پانچ یا سات سالوں میں ہماری موجودگی کی طرح نہیں ہوسکتا ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمارےپاس جو کچھ ہے اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لئےہم سمارٹ گیم کھیلیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button