اہم ترین خبریںدنیا

شیعیانِ نائیجیریا پر مظالم کے پہاڑ توڑنے والا ضیاءالحق ثانی 10 ساتھیوں سمیت واصل جہنم

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کے کڈونا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر بردار طیارہ لینڈنگ کے دوران توازن برقرار نہ رکھ سکا اور رن وے کے قریب گر کر تباہ ہوگیا جس سے طیارے میں آگ بھڑک اُٹھی۔

شیعیت نیوز: نائیجریاکے شیعیان حیدر کرارؑ پر بدترین مظالم اور بہیمانہ تشدد کرنے آرمی چیف قہر الہیٰ کا شکار ہوگیا۔ذرائع کے مطابق نائیجرین آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ابراہیم اتاہریو ایک فضائی حادثے کے نتیجے میں اپنے 10 ساتھیوں کے ہمراہ واصل جہنم ہوگیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق نائیجیریا میں ملٹری طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ابراہیم اتاہریو سمیت جہاز میں سوار تمام 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کے کڈونا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر بردار طیارہ لینڈنگ کے دوران توازن برقرار نہ رکھ سکا اور رن وے کے قریب گر کر تباہ ہوگیا جس سے طیارے میں آگ بھڑک اُٹھی۔

طیارے میں ملک کے آرمی چیف سمیت اعلیٰ فوجی اہلکار موجود تھے جو حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ حادثہ مبینہ طور پر موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ زکزاکی پر جاری مظالم پر اسلامی دنیاکی خاموشی کیوں؟ ہمیں بیدار رہنا چاہئے، آیت اللہ خامنہ ای

نائیجیریا کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثے کی وجہ کے تعین کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے تاہم طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے دیگر فوجی افسران کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔

واضح رہے کہ نائیجیریا کے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ابراہیم اتاہریو، صدر محمدو بوحاری کے معتمد ساتھی سمجھے جاتے تھے اور ان کی تعیناتی بھی صدر نے خصوصی طور پر نائیجیریا کے شیعیان علی ابن ابی طالب ؑ کی سیاسی ، اجتماعی و قومی طاقت کو کچلنے اور شیعیان نائیجریا کی مذہبی قیادت یعنیٰ شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کے اہل خانہ و پیروکاروں پربدترین ریاستی مظالم کرنے کیلئے کی تھی ۔

اگر لیفٹیننٹ جنرل ابراہیم اتاہریوکو نائیجریا کا ضیاء الحق کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کیوں کہ لیفٹیننٹ جنرل ابراہیم اتاہریو نے نائیجریا میں شیعیان حیدر کرارؑ پر مظالم کے پہاڑ توڑنے اور شیعیان نائیجیریا کے قائد شیخ ابراہیم زکزاکی کو قتل کرنے کیلئے سرتوڑ کوشش کی جیسے ضیاءالحق نے قائد ملت جعفریہ پاکستان شہید علامہ سید عارف حسین الحسینیؒ کیلئے کیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button