اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

حماس کا غزہ کے ساحل کے قریب اسرائیل کے جنگی بحری جہاز پر حملہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے غزہ کے ساحل کے قریب اسرائیل کے ایک جنگی بحری جہاز پر راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔

صیہونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک جنگی بحری جہاز کو میڈیٹرین سی میں نشانہ بنایا گیا ہے تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

القسام بریگیڈ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی ریاست کے زیرتسلط علاقوں اسدود، عسقلان اور بئر سبع پر دسیوں راکٹ داغے گئے ہیں جن میں متعدد صہیونی زخمی ہوگئے ہیں۔

القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ غزہ سےراکٹ حملے قابض صیہونی دشمن کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی وحشیانہ بمباری اور بے گناہ شہریوں‌ کے قتل عام کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کے طول وعرض میں 120 فضائی حملے کیے ہیں۔ غزہ میں ہونے والی بمباری میں عوام شہریوں، سول املاک، شہریوں کی گاڑیوں اور زرعی اراضی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہید ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس کےمیزائلوں کو روکنے والا اسرائیلی آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم کیا ہے؟؟؟

دوسری جانب فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں میں 12 صہیونی زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز غزہ سےاسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے اسدود، عسقلان اور دوسرے علاقوں میں قائم یہودی کالونیوں پر راکٹ حملے کیے۔ اسدود میں راکٹ حملوں میں 8 صیہونی شدید زخمی ہوگئے جنہیں علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی سے اسدود شہر پر راکٹ حملوں میں اضافہ کیا ہے۔ یہ رکٹ حملے فلسطینی شہریوں کے قتل عام اور اسرائیلی فوج کی وحشیانہ دہشت گردی کا جواب ہیں۔

اس کے جواب میں پیر کو حماس کے فوجی بازو القدس بریگیڈ نے عسقلان اور کیسوفیم فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا ہے۔

القدس بریگیڈ نے صیہونیوں کے فوجی اڈوں پر اپنے حملے جاری رکھتے ہوئے شمالی سدیروت میں واقع ایرز کالونی اور مارس فوجی چھاؤنی پر بھی مارٹر گولے فائرکئے۔

حماس نے بئرالسبع میں واقع صیہونی فوجی چھاؤنی کو بھی نشانہ بنایا ۔

عزالدین قسام بریگیڈ نے غزہ کے ساحلوں کے قریب ایک صیہونی فوجی بوٹ پر بھی کئی میزائل فائر کرنے کی خبر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button