مشرق وسطی

عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس مصلحت اندیشی کا شکار

شیعیت نیوز: عرب لیگ کے وزارئے خارجہ کا ہنگامی اجلاس غداروں کی منشا اور مرضی کے مطابق بیان جاری کرکے ختم ہوگیا۔

عرب لیگ کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس متحدہ اور عملی موقف اختیار کئے بغیر ختم ہوگیا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے حالات کا جائزہ لینے کے مقصد سے عرب لیگ کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس منگل کی شام منعقد ہوا۔

عرب لیگ نے اپنے ہنگامی اجلاس کے اختتامی بیان میں ملت اور سرزمین فلسطین کے خلاف غاصبوں کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قدس کی آزادی تک ڈٹے رہیں گے، اسرائیل آگ سے کھیلنا بند کر دے، سربراہ اسماعیل ہنیہ

عرب ليگ کے وزرائے خارجہ کے اختتامی بیان میں صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کو فوری طور پر روکے جانے اور صہیونی حکومت کے ساتھ عرب سازش کاروں کے تعلقات کو منقطع کرنے یا معطل کئے جانے سے متعلق کسی متحدہ موقف کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔

بیان میں اسرائیل کے غیرقانونی اقدامات کے خلاف سلامتی کونسل اور عالمی عدالت کے ساتھ تعاون کے لئے ایک وزارتی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

مغربی ایشیا کے امور پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق صیہونی حکومت کے خلاف حماس کی جوابی کارروائی سے تل ابیب سے زيادہ سعودی عرب، بحرین ، متحدہ عرب امارات، مراکش اور اردن کے حکام کی نیندیں اڑگئی ہیں۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کی تیاریوں میں مصروف فلسطین اور قدس شریف سے غداری کرنے والے عرب حکمرانوں کو ٹرمپ کی سینچری ڈیل کے لئے کی جانے والی سرمایا کاری خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس نے 5 منٹ میں عسقلان شہر پر 137 راکٹ داغ کر دشمن کو حیران کردیا

مبصرین کا کہنا ہے عرب ليگ کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس میں عرب حکام کے چہروں پر خوف و ہراس کو اجلاس کے اختتامی بیان میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

مبصرین کے بقول فلسطین میں اس وقت جو کچھ پیش آرہا ہے وہ سینچری ڈیل سے آس لگائے بیٹھے عرب حکمرانوں کے لئے غیرمتوقع ہے اور اب انہیں یقین ہوچلا ہے کہ استقامتی محاذ کو دیوار سے لگانے کے لئے انہوں نے ذلت کا جو سودا امریکہ اور صیہونی حکومت کے ساتھ کیا ہے وہ ان کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ بن کر رہ گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button