اہم ترین خبریںپاکستان

عمرانی سرکار کا متعصبانہ اقدام، sopپر عملدرآمد کے باوجود یوم علیؑ کے مرکزی جلوس پر پہلا مقدمہ درج

سوشل میڈیا پر اس غیر قانونی ایف آئی آر کےخلاف شدید در عمل سامنے آرہا ہے ۔صدر مملکت ، وزیر اعظم ، چیف جسٹس فوری طور پر اس طرح کے ظالمانہ و متعصبانہ اقدامات کانوٹس لیں ، تھانہ آبپارہ میں درج اس مقدمے کو خارج کیا جائے ۔

شیعیت نیوز: عمرانی سرکار کا متعصبانہ اقدام، sopپر عملدرآمد کے باوجودیوم علیؑ کے مرکزی جلوس پر پہلا مقدمہ درج ، مولا مشکل کشاء حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کی شہادت کی مناسبت سے اسلام آباد میں نکالے جانے والے مرکزی جلوس عزا کے منتظمین، بانیان، ماتمی انجموں کے سالاران اور عزاداران کے خلاف درج کیا گیا۔ درجنوں عزادار ایف آئی آرمیں نامزد، تحریک انصاف کی حکومت نے شیعیان حیدرکرارؑ کے جذبات کر پھر شدید مشتعل کردیا۔

تفصیلات کےمطابق رات گئے پاکستان میں اس سال یوم علی ؑ کے موقع پر نکالے گئے جلوس عزا پر پہلا مقدمہ تحریک انصاف کی نا انصاف حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں درج کرلیا ہے ، مقدمہ سٹی مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ چانڈیو کی مدعت میں درج کیا گیا ہے ۔ جلوس کورونا ایس او پی پر مکمل طور پر عملدارآمد کرتے ہوئے امام بارگاہ قصر زینبؑ جی سکس فور سے برآمد ہوا تھا اور اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مرکزی امام بارگاہ جی سکس ٹو پر اختتام پزیر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: امام خمینی ؒ کےفرمان پریوم القدس کی تیاریاں، ملک بھرمیں امریکہ و اسرائیل مخالف بینرز آویزاں

عزاداران حسینیؑ نے پورے جلوس میں سماجی فاصلے کو ملحوظ خاطر رکھا، عزادارتنظیموں اور اسکاوٹس کی جانب سے ماسک اور سینی ٹائزر کا استعمال مسلسل یقینی بنایا رکھا گیا۔ لیکن اس کے باوجود اسلام آباد کی متعصب پولیس انتظامیہ نے شرکاء و بانیان جلوس کے خلاف مقدمہ درج کرکےعزائے مولاعلیؑ سے اپنے بغض و کینےکا ایک دفعہ پھر بھرپور اظہارکردیا ہے ۔

شیعیت نیوز کو موصولہ ایف آئی آر کی کاپی کے مطابق مقدمے میں منتظم امجد حسین علوی ، علی رضا زیدی، زین علی، جاوید رضوی ،راجہ اختر عباس، انجمن ذوالفقار حیدری، انجمن دعائے زہراؑ، دستہ غلامان بتولؑ، سالارماتمی دستہ راولپنڈی سمیت درجنوں عزاداروں کو نامزد کیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ یوم علیؑ پر ملک بھرمیں عزاداری کے اجتماعات منعقد ہوتے ہیں،سال گذشتہ کی طرح اس سال بھی کورونا وباء کے پیش نظر حکومتی و طبی ماہرین کی ہدایات کو پیش نظر رکھتے ہوئے، علماء و مراجعین کے فتاویٰ اور احکامات کی روشنی میں عزاداری کے اجتماعات منعقد کیئے جارہے ہیں،شیعہ قائدین نے بھی صدر مملکت کو ایس او پی عمل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے بھی ایس او پیز کے ساتھ روائتی جلوسوں کے انعقاد میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالے جانے کی یقین دہانی کروائی تھی ۔

یہ بھی پڑھیں: امت مسلمہ حضرت علیؑ کے طرز زندگی پر عمل کر کے ناموس رسالت کے دفاع کا بہترین حق ادا کر سکتی ہے، علامہ راجہ ناصرعباس

اس کے باوجود اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدام سے ملت جعفریہ میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے ۔ سوشل میڈیا پر اس غیر قانونی ایف آئی آر کےخلاف شدید در عمل سامنے آرہا ہے ۔صدر مملکت ، وزیر اعظم ، چیف جسٹس فوری طور پر اس طرح کے ظالمانہ و متعصبانہ اقدامات کانوٹس لیں ، تھانہ آبپارہ میں درج اس مقدمے کو خارج کیا جائے ۔

واضح رہے کہ سال گذشتہ بھی مختلف شہروں میں متعصب افسران کی جانب سے عزاداری کے اجتماعات کے انعقاد کو جرم بنا کر سینکڑوں ایف آئی آرز درج کی گئیں تھیں جس پر پوری ملت جعفریہ سراپا احتجاج رہی اور ملک گیر احتجاجی مظاہروں ، دھرنوں اور سکھر تا کراچی لانگ مارچ کے بعد انتظامیہ ان مقدمات کو ختم کرنے پر مجبور ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button