اہم ترین خبریںیمن

یمن کے بارے میں ہر مثبت بات کا دارومدار سرحدی محاصرے کے خاتمے پر ہے، علی الحوثی

شیعیت نیوز: جارح سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے ’’السعودیہ‘‘ نیوز چینل کے ساتھ گفتگو میں ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کے سعودی منصوبے پر زور دیتے ہوئے انصاراللہ یمن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام یمنی دھڑوں کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر تمام یمنی گروہوں اور خطے کے مفاد پر گفتگو کرے جس کا یمنی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے دندان شکن جواب دیا ہے۔

ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں محمد علی الحوثی نے لکھا ہے کہ ان نکات کے بارے ہم بھی متوجہ ہیں لیکن یمنیوں کے ساتھ ہمارا کوئی جھگڑا نہیں بلکہ اصلی جھگڑا جارح امریکی۔برطانوی۔سعودی۔اماراتی فوجی اتحاد اور اس کے حلیفوں کے ساتھ ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ (یمن کا) محاصرہ اور مسلط جنگ کو لیڈ کرنے والے ممالک کو معلوم ہونا چاہیے کہ یمنی عوام کو امن و امان فراہم کرنے کے لئے کس فریق کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں : مآرب میں شکست کے بعد جارح سعودی اتحاد کی وحشیانہ بمباری

محمد علی الحوثی نے محمد بن سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ اگر آپ امن و امان کی برقراری میں سچے ہیں تو امن و امان ضرور برقرار ہو گا۔

دوسری طرف انصاراللہ یمن کے ترجمان اور یمنی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے بھی اپنے ایک جداگانہ ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ یمن کے بارے ہر مثبت بات کا دارومدار یمن کے سخت ترین سرحدی محاصرے کے خاتمے اور (یمنی بحران کے) انسانی پہلوؤں کو پہلی ترجیح دینے کے عمل پر ہے کیونکہ یہ موضوعات انتہائی اہم ہیں۔

محمد عبدالسلام نے لکھا کہ یہ انسانی موضوعات پوری یمنی قوم کی تمام ضرورتوں کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ انسانی بنیادوں پر انجام پانے والے ہر ایسے اقدام کا بھرپور خیر مقدم کیا جائے گا جو یمن میں حقیقی امن و امان کے قیام میں ممد و معاون ثابت ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button