سنگین پابندیوں اور حصار کے باوجود سہیون کی سرزمین نعرہ حیدری اور لبیک یاحسینؑ کے نعروں سے گونج اٹھی
تفصیلات کےمطابق حضرت عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندرؒ کے عرس کی تقریبات پر سندھ حکومت کی جانب سے کورونا کی وجہ سے پابندی کو ہزاروں زائرین نے پیروں تلے روند ڈالا، گذشتہ شب پولیس اور زائرین کے درمیان ہونے والی جھڑپ اور بد نظمی کے بعد آج صبح ہزاروں عزادار وں نے مزار کے باہر سخت گرمی کے باوجود ماتم داری اور نوحہ خوانی کی ۔

شیعیت نیوز: سندھ حکومت کی جانب سے سخت پابندیوں اور حصار کے باوجود سرزمین عشق سہیون شریف نعرہ حیدری اور لبیک یاحسین ؑ کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی ، ہزاروں عزاداروں کی سخت گرمی کے باوجود کھلے آسمان تلے ماتم داری اور سینہ زنی ، پولیس اہلکار بھی عاشقان قلندر ؒ کے آگے نہ ٹھر سکے ۔
تفصیلات کےمطابق حضرت عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندرؒ کے عرس کی تقریبات پر سندھ حکومت کی جانب سے کورونا کی وجہ سے پابندی کو ہزاروں زائرین نے پیروں تلے روند ڈالا، گذشتہ شب پولیس اور زائرین کے درمیان ہونے والی جھڑپ اور بد نظمی کے بعد آج صبح ہزاروں عزادار وں نے مزار کے باہر سخت گرمی کے باوجود ماتم داری اور نوحہ خوانی کی ۔
یہ بھی پڑھیں: کسی بھی شہری کی جبری گمشدگی انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزی ہے،علامہ راجہ ناصرعباس
اس موقع پر سہیون شریف کی فضاءنعرہ حیدری اور لبیک یا حسینؑ کے نعروں سے گونج اٹھی، اس موقع پر سکیورٹی اہلکار بھی بے بس دکھائی دیئے، واضح رہے کہ کورونا وائرس کے سبب گذشتہ برس بھی عرس لعل شہباز قلندرؒ پر سندھ حکومت نے پابندی کردی تھی۔
اس برس عرس سے چند ماہ قبل پابندی کا خاتمہ کیا گیا تھا لیکن عرس نزدیک آتے ہی حکومت نے دوبارہ مزار کو زائرین کے لئے بند کردیا اور زائرین کو مزار کے اندر جانے سے روک دیا گیا تھا۔ جس کے سبب ہزاروں زائرین مشتعل ہوگئے اور پولیس کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہوا۔