چین عالمی نظام کو تباہ و برباد کرنا چاہتا ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن

شیعیت نیوز: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے دعوی کیا ہے کہ چین ان قوانین کو کمزور اور درہم برہم کرنا چاہتا ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے بنائے تھے ۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے چین پر امریکی سربراہی میں قائم عالمی نظام کو کمزور اور تباہ کرنے نیز دوسری عالمی جنگ کے بعد بنائے جانے والے قوانین کی خلاف ورزی کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔
انٹونی بلینکن نے اعلان کیا کہ دوسرے اتحادیوں کی مانند چین کے ساتھ بھی بعض امور میں ہمارے تعلقات حریفوں جیسے اور بعض مسائل میں دشمنوں جیسے ہیں جبکہ بعض امور میں باہمی تعاون پر استوار ہیں ۔
امریکہ کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن ، اپنے اتحادیوں کے ساتھ مشترکہ اقتصادی مفادات کو آگے بڑھانے اور چین کے بعض جارحانہ اور غلط اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے تعاون کا خواہاں ہے ۔
امریکہ ، روس اور چین کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون کے مضبوط ہونے ، ایران چین پچیس سالہ تعاون کے سمجھوتے پر دستخط اور یورپی یونین کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کے جامع سمجھوتے کے انعقاد پر تشویش میں مبتلاء ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ترکی اسرائیل میں اپنا سفیر بھیجنے کو تیار ہے، اسرائیل ہیوم کا انکشاف
دوسری جانب امریکی ریاست کیلی فورنیا میں مسلح شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں بچہ سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست کیلی فورنیا میں مسلح شخص نے عمارت میں گھس کر اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں بچہ سمیت 4 افراد ہلاک اور ایک خاتون شدید زخمی ہوگئیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور حملہ آور کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا جب کہ علاقے کو مکمل سیل کرکے سرچ آپریشن بھی کیا گیا، حملہ آور کو اسپتال منتقل کردیا ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جس عمارت میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا وہاں متعدد دفاتر ہیں تاہم حملہ آور کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی جب کہ فائرنگ کے واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
امریکہ کو ان دنوں تشدد کی نئی لہر کا سامنا ہے اور روزانہ فائرنگ کے متعدد واقعات پیش آرہے ہیں۔ امریکہ میں اسلحہ کی خرید و فروخت پر کسی قسم کی پابندی نہیں ہے جس کی بناپر اس قسم کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
امریکی عوامی اور سماجی حلقوں کی جانب سے ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی کے مطالبات کے باوجود اسلحہ ساز کمپینوں اور حکومت میں ان کی لابنگ کے نتیجے میں امریکی کانگریس کوئی موثر اقدام کرنے کی توانائی سے اب تک قاصر رہی ہے۔