اہم ترین خبریںپاکستان

31 مارچ تک جبری لاپتا بےگناہ شیعہ عزادار رہا نہ ہوئے تو 2 اپریل سے کراچی میں عظیم الشان دھرنا دیا جائے گا ،علامہ احمد اقبال رضوی

انہوں نے تمام شیعہ تنظیمات، ماتمی انجمنوں، علماءوخطباء، ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں اور جوانوں سے اپیل کی ہے کہ اس عظیم الشان دھرنے میں بھرپور انداز میں شرکت کرکے اپنی قومی وملی بیداری کاثبوت دیں۔

شیعیت نیوز: 31 مارچ تک جبری لاپتا بےگناہ شیعہ عزادار رہا نہ ہوئے تو 2 اپریل سے کراچی میں عظیم الشان دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا،ان خیالات کا اظہار جوائنٹ ایکشن کمیٹی فارشیعہ مسنگ پرسنز کے مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کیا۔

انہوں نے پاکستان کی سرزمین پر مسنگ پرسنز کا مسئلہ بالخصوص شیعہ مسنگ پرسنز کا معاملہ ایک ایسا ایشو ہے کہ جس کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہورہی ہےاور دوسری جانب ریاستی اداروں سے ہمارے ملک کے محب وطن نوجوان متنفر ہورہے ہیں۔ گذشتہ کئی سالوں میں ہر دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں۔ریاستی ادارے، عدلیہ اور جہاں جہاں سے ہمیں جواب ملنے کی امید تھی سب سے رجوع کیا، وزیر اعظم صاحب، آرمی چیف صاحب ، چیف جسٹس صاحب سب کو ہم دہائیاں دے چکے ۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ نلتر، گلگت میں پرانی دشمنی کے نتیجے میں 6افراد کا بہیمانہ قتل، وطن عزیزکو فرقہ وارایت کی آگ میں جھلسانے کی سازش ناکام

ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان کی پامالی آرٹیکل 10 کی خلاف ورزی بار بار ریاستی اداروں کی جانب سے ہوتی رہی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی،7,7سالوں سے ہمارے نوجوان عزادار ریاستی اداروں تنگ وتاریک زندانوں میں قید ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ، یہ انسانی حقوق کی پامالی ہے اور پاکستان کے محب وطن شیعیان حیدر کرارؑ کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہے ، ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں اور اب پھر کہتے ہیں کہ اگر کسی شیعہ عزادار نے کوئی جرم کیا گیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے ، آپ اپنا الزام ثابت کریں اور اس شیعہ عزادار کو اپنے صفائی کا موقع دیں ،یہ 7،8 سال تک کسی کو جبری لاپتا رکھنا کہاں کا انصاف ہے ؟؟؟

یہ بھی پڑھیں: ملک دشمن پی ٹی ایم کالعدم سپاہ صحابہ گٹھ جوڑ بے نقاب، دہشتگرد بارودی مواد سمیت گرفتار

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہاکہ گذشتہ 30 سال اس وطن عزیز میں شیعیان حیدر کرارؑ کی نسل کشی جاری رہی ہمیں چن چن کر نشانہ بنایا گیا، بم دھماکوں سے اڑایا گیا، مسجد وامام بارگاہوں میں خودکش دھماکے کیئے گئے ، دیواروں کو شیعہ کافر کے نعروں سے کالا کیا گیا اور افسوس کہ یہ سب ریاستی سرپرستی میں ہوتا رہا۔گذشتہ ہفتے ہی کوئٹہ کے 2 معروف شیعہ رہنماؤں رشید علی طوری اور جعفرعلی کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے ، ہم ریاستی اداروں کی عدم توجہی اور عدم تعاون سے تنگ آچکے ہیں، اب جوائنٹ ایکشن کمیٹی فارشیعہ مسنگ پرسنز نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر 31 مارچ تک ہمارے عزادار جوان رہا نہ ہوئے تو 2 اپریل سے کراچی میں بھرپور احتجاجی دھرنا شروع ہوگا۔

انہوں نے تمام شیعہ تنظیمات، ماتمی انجمنوں، علماءوخطباء، ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں اور جوانوں سے اپیل کی ہے کہ اس عظیم الشان دھرنے میں بھرپور انداز میں شرکت کرکے اپنی قومی وملی بیداری کاثبوت دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button