مشرق وسطی

مصر ایئر کا تل ابیب کے لیے فضائی سروس بحال کرنے پر غور

شیعیت نیوز: مصر ایئر کی ہولڈنگ کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ (تل ابیب) کے لیے آپریٹنگ پروازوں کے آغاز پر غور کررہی ہے۔ دوسری طرف فلسطینی بچوں پر وحشیانہ مظالم پر قطر نے اسرائیلی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔

اس اعلان کا انعقاد مصر کے لیے ہولڈنگ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رشدی زکریا نے عرب ایوی ایشن سمٹ کے دوران کیا۔ یہ اجلاس کل سوموار کو امارات کے راس الخیمہ کے منعقد ہوا۔

مصر ایئر کی ہولڈنگ کمپنی کے اعلان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گذشتہ جمعرات کو عبرانی چینل ’’آئی 24 نیوز‘‘ نے انکشاف کیا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مصر نے ایک درخواست پیش کی تھی کہ مصر کی قومی کمپنی تل ابیب کے لیے براہ راست پروازیں چلانے پر غورکررہی ہے۔

عہدیداروں نے بتایاکہ سابق صدر محمد حسنی مبارک کے بعد دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی سروس معطل ہوگئی تھی۔

اس کے بعد سینا ایئر لائن کی پروازوں کو اسرائیل کے لیے بھیجنے پرغورکیا گیا تاہم اسرائیلی عہدیداروں‌نے تجویز دی ہے کی مصر کی سرکاری ایئرلائن کے طیاروں کو اسرائیل کے لیے فلائٹ آپریشن کی اجازت دی جائے تاکہ مصری ہوائی جہاز مصر کے پرچم کے ساتھ تل ابیب آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونا مذاکرات میں اس کی کمزوری کی دلیل ہے، روس

دوسری جانب صیہونی حکومت اور فوج کی طرف سے فلسطینی بچوں پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم پر قطر نے اسرائیلی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قطری وزارت خارجہ کی ترجمان لولو الخاطر نے ایک بیان میں کہا کہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں یطا کے مقام پر پانچ کم سن بچوں کے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہونے والی ظالمانہ گرفتاری کی ویڈیو نے ثابت کردیا ہے کہ اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیلی ریاست کے سیکیورٹی اداروں کی طرف سے فلسطینی بچوں پر مظالم پر کوئی حیرت کی بات نہیں کیونکہ قابض ریاست ہمیشہ دوہرے معیار پرعمل پیرا رہی ہے۔

خیال رہے کہ پانچ کم سن فلسطینی بچوں کی بے رحمی کے ساتھ گرفتاری کا واقعہ گذشتہ ہفتے سامنے آیا تھا اور اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔ یہ ویڈیو اسرائیل کے انسانی حقوق گروپ ’’بتسلیم‘‘ نے تیار کی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button