دنیا

امریکہ کا مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونا مذاکرات میں اس کی کمزوری کی دلیل ہے، روس

شیعیت نیوز: چین اور روس کے وزرائے خارجہ نے ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے اور غیر مشروط طور پر مشترکہ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی پر تاکید کی ہے۔

سی جی ٹی این ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے دورہ چین کے موقع پر چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے میں اہم علاقائی، عالمی اور ایٹمی معاہدے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ امریکہ کا مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونا مذاکرات میں امریکہ کے کمزور ہونے کی دلیل ہے۔

لاوروف نے چینی ذرائع ابلاغ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اب معاہدے میں اصلاح کا خواہاں ہے امریکہ کا یہ اقدام معاہدے پر اس کی عدم پابندی کا مظہر ہے اور امریکہ کے اس اقدام سے سکیورٹی کونسل کی دوسری قراردادوں میں بھی عدم پابندی اور اصلاح کا رواج پیدا ہوجائےگا۔

یہ بھی پڑھیں : دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ کی شامی حکومت کے کنٹرول والے علاقوں پر گولہ باری

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔

سرگئی لاوروف نے اس موقع پر امریکہ کی خود غرضانہ پالیسی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ روس اور چین کو چاہئیے کہ وہ امریکہ کے دباو ڈالنے والے ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرے اور اپنے مشترکہ مفادات اور عالمی تعاون کی پالیسی کیلئے مشترکہ اقدامات کرے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اور ایران کے خلاف پابندیوں کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کے اس اقدام کے بعد ایران نے یورپی ملکوں کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کئے جانے کی شرط پر اس بین الاقوامی معاہدے سے متعلق اپنے تمام وعدوں پر عمل جاری رکھنے اور اس معاہدے کو بچانے کی بھرپور کوشش کی مگر بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے لئے یورپی ملکوں نے بھی اپنے وعدوں پر کوئی عمل نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button