دنیا

طالبان کی امریکی فوج کو بزور طاقت افغانستان سے باہر نکالنے کی دھمکی

امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور پاکستان اور چین کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ قطر اور ترکی نے بطور مہمان مذاکرات میں شرکت کی۔

شیعیت نیوز: افغانستان سے فوری انخلاء نہ ہونے کی صورت میں طالبان کا امریکی افواج کو بزورطاقت نکالے کا عندیہ دے دیا ۔ ماسکو میں مذاکرات کے بعد افغان طالبان نے اپنا اعلامیہ جاری کیا ہے۔ ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ امریکا کے ساتھ 18 ماہ تک مذاکرات کیے۔ امریکا 14 ماہ میں افغانستان نے فوج نکالنے پر متفق ہوا۔

طالبان نے کہا ہے کہ امریکا کو یکم مئی تک فوجی انخلا کا وعدہ پورا کرنا چاہیے، اگر پھر طاقت کا استعمال ہوتا ہے تو اس کا ردعمل ضرور ہوگا۔

سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات کے بعد جنگ بندی کی طرف بڑھیں گے۔ دوسری جانب ماسکو میں جاری مذاکرات کا اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن سیاسی مذاکراتی عمل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارا پڑوسی ایران ہماری توانائی کی ضروریات کوپورا کرسکتا ہے، وزیر اعظم عمران خان

اعلامیہ کے مطابق تمام فریق 40 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔ افغان حکومت اور قومی مصالحتی اعلیٰ کونسل مسئلے کے حل کےلیے طالبان سے مذاکرات کریں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کسی کو اپنی سرزمین کسی دوسرے کے خلا ف استعمال نہ کرنے دیں۔ ماسکو میں جاری مذاکرات کے اعلامیے کے مطابق افغان تنازع کے تمام فریق تشدد میں کمی لائیں اور طالبان مزید کسی کارروائی سے گریز کریں۔ ماسکو کانفرنس میں طالبان وفد کی قیادت ملا برادر جبکہ افغان حکومت کے وفد کی قیادت عبداللہ عبداللہ نے کی۔

امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور پاکستان اور چین کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ قطر اور ترکی نے بطور مہمان مذاکرات میں شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button