اہم ترین خبریںپاکستان

اس دن شوہر کے ساتھ ہوتی تو یہ گولیاں اپنے سیتے پر کھاتی، شہید عمران عباس کی اہلیہ کی دل دہلادینےوالی گفتگو

سی پی او نے کہا ہے کہ شہید کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

شیعیت نیوز: چند روز قبل راولپنڈی پولیس کےایک فرض شناس شیعہ انسپکٹر عمران عباس شرپسند عناصر کی فائرنگ سے شہید ہوگئے تھے۔شہیدانسپکٹر عمران عباس کو فرائض کی ادائیگی کے دوران ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا، سی پی او نے کہا ہے کہ شہید کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

عمران عباس شہید کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ شادی کے انتے برسوں میں مجھے نہیں یاد کہ انہوں کبھی مجھ سے تلخ کلامی کی ہو۔وہ جتنے بھی مصروف ہوتے اپنی والدہ کی خیریت ضرور پوچھتے۔جب بھی گھر آتے پہلے والدہ کے کمرے میں جاتے۔ان کی ٹانگیں دباتے اور پھر بچوں کے پاس آتے،طبیہ عمران کا بی بی سی سے گفتگو میں کہنا ہے کہ عمران عباس کی والدہ اپنے خاوند کا دکھ اپنے بیٹے کی کامیابیوں کے ساتھ بھول چکی تھیں مگر اب ان کا دکھ تازہ ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ راجہ ناصرعباس ، عارف الجانی اور دیگر علماءپر پابندی کےخلاف چنیوٹ میں احتجاجی مظاہرہ

جہاں میری ساس کو اپنے بیٹے کا غم کھائے جا رہا ہے وہاں ان کو اب اپنے خاوند کی بھی یاد ستا رہی ہے۔عمران عباس کی اہلیہ نے وقوعہ والے روز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اکثر اوقات تو اس طرح ہوتا کہ وہ منصوبہ بناتے ، بچوں کو کہتے مگر عمران عباس کی کوئی نہ کوئی مصروفیت نکل آتی تھی جس پر وہ بڑی مشکل سے بچوں کو بہلاتی تھیں۔وقوعہ کے روز پتہ نہیں کیا ہوا وہ بچوں کو ساتھ لے گئے،میں سوچتی ہوں پتہ نہیں مجھے کیوں چھوڑ گئے۔

میں نے تو کبھی عمران عباس کو تنہا نہیں چھوڑا۔اگر اس دن میں بھی ان کے ساتھ ہوتی تو یہ گولیاں میں اپنے سیتے پر کھاتی۔عمران عباس شہید کے بچے اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔ان کی اہلیہ کا مزید کہنا ہے کہ بچے ابھی تک عجیب و غریب صورتحال کا شکار ہیں،ان کو کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ کیا ہوا اور کیسے ہوا۔وہ بالکل گم صم ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران عباس تین پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ دہشتگردی کے دو اور واقعات کی بھی تفتیش کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی، کالعدم وہابی دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے امیر کا دست راست گرفتار

یہ کیسز انہیں پنجاب پولیس کے اعلیٰ حکام نے خصوصی ہدایت کے ساتھ سونپے تھے۔ان کیسز کے دوران عمران عباس دن رات ایک کر رہے تھے۔واضح رہے کہ شہید انسپکٹر میاں عمران عباس کی ٹارگٹ کلنگ تحقیقات کے دوران پولیس مقابلہ میں خطرناک ملزمان کی فائرنگ پر پولیس کی جوابی کاروائی میں ایک ملزم مارا گیا تھا جب کہ ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت شاہد کے نام سے ہوئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button