ایران

دھمکی آمیز ماحول میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، امیر عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی اسپیکر قومی اسمبلی کے معاون خصوصی امیر عبداللہیان نے اپنے ایک پیغام میں نومنتخب امریکی صدر کو خبردار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایرانی قوم کسی بھی قسم کے دھمکی آمیز ماحول میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔

ٹوئٹر پر جاری ہونے والے پیغام میں معاون خصوصی اسپیکر قومی اسلمبلی ایران نے جوبائیڈن کو نصیحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بائیڈن تاریخ سے سبق حاصل کریں کیونکہ عظیم اور طاقتور ایرانی قوم کے ساتھ صرف منطق کے ذریعے ہی بات چیت کی جا سکتی ہے نہ کہ زور زبردستی کے ذریعے۔

امیر عبداللہیان نے لکھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دھمکی آمیز ماحول میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ انہوں نے لکھا کہ وائٹ ہاؤس کو چاہئے کہ وہ پہلے دو دھڑوں میں تقسیم ہو جانے والی اپنی قوم کے ساتھ مذاکرات کر لے تاہم اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف عائد پابندیاں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی ڈرون دھماکے میں 3 فلسطینی ماہی گیر شہید

دوسری جانب ایران اور روس کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے میں پانچ سال کی توسیع ہو گئی ہے۔

روس میں ایران کے سفیر کاظم جلالی نے جمعے کے روز تہران اور ماسکو کے درمیان تعاون و تعلقات کے بارے میں معاہدے کی بیس سالہ مدت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جو جمعے کے روز ختم ہو رہی تھی، کہا ہے کہ اس معاہدے میں پانچ سال کی مزید توسیع ہوگئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات اور تعاون کی سطح، ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ بلند ہے اور فریقین کے درمیان یہ تعاون اور زیادہ گہرا ہوا ہے۔

انھوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان معاہدے کی بیسویں سالگرہ اس بات کی یادآوری کراتی ہے کہ دونوں اہم پڑوسی اور دوست ملکوں کے درمیان یہ معاہدہ، دو طرفہ تعلقات و تعاون کی گہرائی کو مزید وسعت دیئے جانے کا متقاضی ہے۔

واضح رہے کہ ایران اور روس کے درمیان تعاون کا یہ بیس سالہ معاہدہ جمعہ بارہ مارچ کو ختم ہو رہا تھا جس کی مدت میں مزید پانچ سال کی توسیع کردی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button