عراق

یمن پر مسلط جنگ کے خاتمے اور عراق میں وسیع گفتگو کا آغاز کیا جائے، مقتدیٰ الصدر

شیعیت نیوز: عراق کے پارلیمانی اتحاد سائرون اور صدری سیاسی پارٹی (الھیئۃ السیاسیۃ للتیار الصدری) کے سربراہ سید مقتدیٰ الصدر نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں یمن پر مسلط جنگ کے فی الفور خاتمے اور عراق میں وسیع گفتگو کے آغاز کا مطالبہ کیا ہے۔

عراقی سرکاری خبر رساں ایجنسی واع کے مطابق سید مقتدیٰ الصدر نے دوبدو جنگ میں جارح سعودی فوجی اتحاد کو ملنے والی کھلی شکست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمنی عوام کے خلاف ایک عرصے سے لاحاصل جارحیت مسلط کر رکھی ہے، جس کے باعث صرف اور صرف بیگناہ شہری مارے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس کے عرب ممالک امریکہ کے شر سے محفوظ نہیں رہیں گے، انصار اللہ

انہوں نے یمن پر مسلط سعودی جارحیت کے فی الفور خاتمے پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن پر مسلط جنگ کے خاتمے کے لئے فی الفور مثبت مداخلت کرے۔

عراق کی صدری سیاسی پارٹی کے سربراہ نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں عراق کے عوامی مظاہروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض سیاسی فریق پُرامن احتجاجی مظاہروں کے دوران ملک میں موجود ’’دشمن کے جاسوسوں‘‘ سے تعاون حاصل کر رہے ہیں، جو ملکی سالمیت کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کے کمانڈر جنرل ظافر الشہری کی مشکوک موت

سید مقتدیٰ الصدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عراقی حکومت، ملکی امن و امان اور قومی اقتدار و حکومت کی حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو بطور احسن انجام دے، کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے زیراہتمام ملک میں اصلاحی گفتگو کا آغاز کیا جائے۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں تاکید کی کہ ان مذاکرات میں حزب بعث کے کسی رکن یا دہشت گردوں کے ساتھ وابستہ کسی عناصر کو شرکت کی اجازت نہ دی جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button