مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے بیت المقدس اور الخلیل میں فلسطینیوں کے مکانات مسمار کردیے

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں شعفاط پناہ گزین کیمپ میں دو منزلہ مکانات کو مسمار کردیا۔

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بدھ کی صبح شعفاط کیمپ میں ابو میالہ نامی فلسطینی شہری خاندان کے مکان کا محاصرہ کیا۔ بعد ازاں بھاری مشینری سے مکان کو مسمار کردیا گیا۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں مسافر یطا کے مقام پر فلسطینیوں کے تین مکانات غیر قانونی قرار دے کر مسمار کر دیے۔

مقامی فلسطینی سماجی کارکن اور تحفظ واستقامت کمیٹیوں کے رابطہ کار فواد العمور نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے خلہ الضبع کے مقام پر دو حقیقی بھائیوں جابر اور عامر دبابسہ کے مکانات مسمار کر دیے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی تنظیموں کی جانب سے اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف میڈیا مہم

العمور نے بتایا کہ قابض فوج نے خلہ الضبع کے مقام پر فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری ہے۔ مکانات کی مسماری علاقے میں یہودی آباد کاری اور اس کی توسیع کےعمل کو آگے بڑھانے کی سازشوں کا حصہ ہے۔

خلہ الضبع یطا کے مشرق میں واقع ایک قصبہ ہے۔ یہ یطا کا ایک چھوٹا مگرآباد گائوں ہے جس کی آباد 100افراد پر مشتمل ہے۔ یہاں بسنے والے فلسطینیوں کی اکثریت کھیتی باڑی، ڈیری فارمنگ اور گلہ بانی سے وابستہ ہے۔

اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم’’بتسلیم‘‘ کے مطابق سنہ 2004ء سے 2020ء تک مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں‌کے 1098 مکانات مسمار کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 235 مکانات فلسطینیوں نے اپنے ہاتھوں سے مسمار کیے تاکہ وہ بھاری جرمانوں سے بچ سکیں۔ 458 املاک اس کےعلاوہ ہیں جو غیر رہائشی ہیں اور انہیں مسمار کیا گیا۔ سنہ 2004ء کے بعد اب تک مشرقی بیت المقدس میں مکانات مسماری کے نتیجےمیں 3579 فلسطینی مکان کی چھت سے محروم ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button