دنیا

جمال خاشقچی قتل بارے تازہ انٹیلی جنس رپورٹ پڑھی ہے، بائیڈن

شیعیت نیوز: نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے ترکی میں واقع سعودی سفارت خانے کے اندر معروف سعودی تجزیہ نگار جمال خاشقچی کے بہیمانہ قتل سے متعلق نئے انکشافات پر مبنی انٹیلی جنس رپورٹ کے بارے اظہار خیال کیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران سعودی ولی عہد کے ساتھ رابطے کے بارے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ میں عنقریب بن سلمان کے ساتھ رابطہ برقرار کروں گا تاہم تاحال یہ کام انجام نہیں پایا۔

جو بائیڈن نےجمال خاشقچی قتل کے بارے منظر عام پر آنے والی نئی انٹیلی جنس رپورٹ کے بارے دوسرے سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے جمال خاشقچی قتل کے بارے نئی انٹلیجنس رپورٹ پڑھی ہے تاہم امریکی صدر نے اس حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

دوسری طرف امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے جمال خاشقچی قتل کی نئی رپورٹ کے نشر کئے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا ہے کہ اس رپورٹ کو قومی انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے نشر کیا جائے گا البتہ یہ رپورٹ خفیہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی تجزیہ نگار جمال خاشقچی قتل میں محمد بن سلمان کے کردار سے متعلق نئے انکشافات

اسی طرح امریکی ای مجلے ایکسیوس کا لکھنا ہے کہ یہ رابطہ، امریکی صدر کی جانب سے سعودی شاہی حکومت کے ساتھ پہلے رابطے کے ناطے دستور کے مطابق انجام پائے گا جبکہ قبل ازیں منظر عام پر آنے والی رپورٹ؛ جو سعودی شاہ کے بیٹے کو (اس گھناؤنے جرم میں) ملوث قرار دیتی ہے، اس رابطے کی نوعیت پر خاصی اثرانداز رہے گی۔

اس حوالے سے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھی آگاہ ذرائع سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس رپورٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے معروف تجزیہ نگارجمال خاشقچی کے قتل پر مبنی حکم سال 2018ء میں صادر کیا گیا تھا جبکہ آئندہ ہفتے یہ رپورٹ نشر کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس معروف سعودی تجزیہ نگار جمال خاشقچی 2 اکتوبر 2018ء کے روز استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں داخل ہوئے تھے جہاں انہیں لاپتہ کر دیئے جانے کے بعد سعودی سفارت خانے کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جمال خاشقچی زندہ و سلامت سفارت خانے سے نکل گئے ہیں۔

بعد ازاں علاقے میں نصب مختلف کیمروں اور تحقیقاتی رپورٹس سے یہ بات ثابت ہو گئی تھی کہ پیشہ ور سعودی ٹیم کی جانب سے جمال خاشقچی کو سفارت خانے میں ہی انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے تنور میں جلا دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button