دنیا

صیہونی عوام خود ساختہ حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سراپا احتجاج

شیعیت نیوز: اسرائیل کی خود ساختہ حکومت کے مخالفین ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے اور نیتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی خود ساختہ حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے مخالفین مالی بدعنوانیوں اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں غفلت برتنے کے مسئلے کو لے کر ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے اور نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ سکیورٹی فورسز نے اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے لیکن اس کے باوجود نیتن یاہو کے گھر کے سامنے بات بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا۔

گذشہ کئی ماہ سے بنیامین نیتن یاہو کے مخالفین ہفتے وار احتجاجی ریلیوں میں ان کی حکومت کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں، نیتن یاہو پر مالی بدعنوانیوں اور کورونا کی وبا سے نمٹنے میں کوتاہی کا الزام ہے۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو کی مالی بدعنوانیوں اور کورونا جیسی عالمی وبا سے نمٹنے میں حکومت کی غفلت اور کمزور پالیسیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری ہے تاہم بن یامین ینتن یاہو علاقے کے خیانت کار بعض عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے جانے کو اپنی حکومت کی بڑی کامیابی کے دعوے کے ساتھ اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج کی چھاپہ مار کارروائی میں فلسطینی سماجی کارکن خدیجہ خویص گرفتار

دوسری جانب اسرائیل ایران کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں امریکہ کے اشتراک سے نئی بیلسٹک میزائل دفاعی شیلڈ تیار کررہا ہے۔اس نے اس نئے میزائل دفاعی نظام کو ’’تیر4‘‘(Arrow-4)کا نام دیا ہے۔

اسرائیلی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’تیر-4 ایک جدید اور جدّت پسند میزائل دفاعی نظام ہوگا۔یہ میزائل کو روکنے اور ناکارہ بنانے کی جدید صلاحیتوں کا حامل ہوگا۔یہ خطے میں اُبھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کا بھی حامل ہوگا اور آیندہ عشروں کے دوران میں تیر-2 کی جگہ لے گا۔‘‘

اسرائیل نے یہ نئی میزائل ڈھال امریکی فرم بوئنگ کے اشتراک سے تیارکی ہے۔اسرائیل کا تیر-3 فضا میں آنے والے میزائلوں کو مارگرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ کسی بھی قسم کے غیرروایتی ہتھیاروں کو بلانقصان تباہ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔اسرائیل نے اس کا پہلا تجربہ 2015ء میں بحرمتوسط میں کیا تھا اور 2017 میں اس کو اسرائیل میں نصب کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیل ایک عرصے سے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام کو اپنے وجود اور عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتا چلا آرہا ہے جبکہ ایران کا یہ کہنا ہے کہ اس کا میزائل پروگرام دفاعی مقاصد کے لیے ہے اور وہ جارحانہ عزائم نہیں رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button