دنیا

امریکی فوجی افغانستان سے واپس نہیں جائیں گے، امریکی وزیر جنگ

شیعیت نیوز: امریکی وزیر جنگ لوئڈ آسٹن نے جنگ زدہ ملک افغانستان سے اپنے ملک کے فوجی انخلا کو ناممکن قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر جنگ لوئڈ آسٹن نے نیٹو تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوسرے روز کہا ہے کہ امریکی فوجی افغانستان سے واپس نہیں جائیں گے۔ انہوں نے قطر سمجھوتے کے بارے میں بھی کہا کہ امریکہ طالبان کے ساتھ طے پانے والے اس سمجھوتے پر بھی نظر ثانی کر رہا ہے۔

نیٹو کے وزرائے دفاع کا یہ دو روزہ آنلائن اجلاس جمعرات کو کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گیا۔ امریکی وزیر جنگ کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ واشنگٹن نے افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور قیام امن کے لئے دوحہ سمجھوتے کے تحت مئی دو ہزار اکیس میں اس ملک سے انخلا کا وعدہ کیا تھا۔

امریکہ کی جانب سے قطر معاہدے کو نظر انداز کئے جانے کے بعد طالبان نے مذاکرات کا عمل معطل کرتے ہوئے جنگ اور حملوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ افغانستان کے داخلی امور میں مداخلت اور ایک عبوری حکومت تشکیل دینے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ افغانستان کی موجودہ اشرف غنی حکومت کا خاتمہ کرنے کی راہ ہموار کی جا سکے جبکہ افغان حکمراں امریکہ کی اس کوشش کے خلاف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کے ساتھ آئندہ جنگ ہمیں بھاری پڑ سکتی ہے، اسرائیلی وزیر جنگ

دوسری طرف طالبان نے ان خبروں کے بعد کہ ممکنہ طور پر امریکہ مقررہ وقت تک افغانستان سے اپنے فوجی نہیں نکالے گا، امریکی فوجیوں کے خلاف جنگ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

افغان نیوز ایجنسی آوا کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح‌ الله مجاہد نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے قطر معاہدے کی پابندی نہیں کی تو پھر غاصبوں کے ساتھ ہم جنگ کریں گے۔

طالبان کے ترجمان نے افغانستان سے غیر ملکی فورسز کے انخلا پر تاکید کرتے ہوئے افغان گروہوں کے کسی بھی نتیجے پر پہنچنے کیلئے غیر ملکی مداخلت کو بند کرنے پر زور دیا۔

ذبیح الله مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جنگ اور خونریزی کی بڑی وجہ غیر ملکی فورسز کی موجودگی ہے جو جنگ کی آگ کو بھڑ کا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button