دنیا

ایران کے خلاف عرب- اسرائیل اتحاد بنانے کی کوشش، نیتن یاہو کا دورہ امارات

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کی سیکورٹی اور انٹلیجنس ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کے ابوظہبی اور منامہ دوروں کا مقصد، ایران کے خلاف عرب- اسرائیل محاذ کو سرگرم کرنا ہے۔

صیہونی ویب سائٹ دبکا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ نیتن یاہو کے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے دوروں کا مقصد، ایران کے خلاف خلیج فارس کے عرب ممالک کے ساتھ مل کر اتحاد بنانا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو فروری کے پہلے ہفتے میں متحدہ عرب امارات اور منامہ کا دورہ کریں گے اور ابو ظہبی کے ولیعہد محمد بن زائد اور بحرین کے امیر سے ملاقات کریں گے۔

دبکا فائل نے صیہونی حکومت کے ایک باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نتن یاہو کے متحدہ عرب امارات کے دورے کا مقصد، ایران کے خلاف عرب-اسرائیل اتحاد بنانا ہے جس کی بنیاد امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں آبراہم معاہدے کے ذریعے رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر ریحان اعظمی جیسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

دوسری طرف اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس ملک کے سفارت کاروں کی آمد کے ساتھ ہی سرکاری طور پر ابو ظہبی میں اسرائیل کے سفارت خانے کے افتتاح ہو گیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور حیات نے ابو ظہبی میں اسرائیل کے سفارت خانے کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ جب تک متحدہ عرب امارات میں اسرائیل کے سفارت خانے کی اصل عمارت تعمیر نہیں ہوتی اس وقت تک سفارتی عملہ عارضی دفاتر میں اپنی سرگرمیاں انجام دے گا۔

دوسری جانب کچھ اس قسم کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اسرائیل کی جعلی حکومت اپنا قونصل خانہ دبئی میں بھی کھولنے والا ہے۔

ابو ظہبی میں اسرائیل کے سفارت خانے کے افتتاح کا اعلان ایسے میں ہوا ہے کہ جب بحرین کے دارالحکومت منامہ میں اس ملک کے سفارت خانے نے کام شروع کردیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے بھی تل ابیب میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو کھولنے سے موافقت کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button