دنیا

ایران کے ڈرون طیاروں کا مقابلہ کرنے کی توانائی نہیں ہے، اسرائیل کا اعتراف

شیعیت نیوز: اسرائیل کے فوجی امور کی ایک ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے ایئر ڈیفنس سسٹم میں ایران کے ڈرون طیاروں کے مقابلے کی توانائی نہیں ہے۔

العربی الجدید اخبار نے اسرائیل ڈیفنس ویب سائٹ کے حوالے سے لکھا کہ ایرانیوں نے اسرائیل کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو تباہ کرنے کی توانائی پیدا کر لی ہے۔

یہ ویب سائٹ لکھتی ہے کہ صیہونی حکومت کا ایئر ڈیفنس سسٹم بہت مضبوط ہے جس میں میزائلوں کا مقابلہ کرنے کی توانائی پائی جاتی ہے لیکن اس میں ڈرون طیاروں سے مقابلے کی مناسب توانائی نہیں ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ایئر ڈیفنس سسٹم میں ڈرون طیاروں سے نمٹنے کے لئے کوئی مناسب راہ حل نہیں ہے۔

اس ویب سائٹ نے یہ پیشن گوئی کی ہے کہ صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے حملے کی شروعات ڈرون طیاروں سے ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق یہ ڈرون پہلے مرحلے میں میزائلوں کا مقابلہ کرنے والے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ہدف بنا کر میزائل حملے کا زمینہ ہموار کریں گے۔

اس صیہونی ویب سائٹ کے مطابق اگر ایران نے اپنے ڈرون حملے جنگی بیڑے یا یمن، شام اور لبنان سے کئے تو پھر اسرائیل کے ایئر ڈیفنس سسٹم کے لئے شدید مسائل پیدا ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت سے مقابلے میں ایران ہمارا اصلی حامی ہے، خضر عدنان

دوسری جانب اسرائیل ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جاری سالانہ ڈیموکریسی انڈیکس سروے میں اسرائیلی فوج اسرائیلی اداروں میں سب سے زیادہ اعتماد حاصل  رہا ہے۔ تاہم انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ گذشتہ روز شائع ہونے والے ’’ڈیموکریسی انڈیکس‘’ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ آرمی چیف نے آوی کوچاوی کی وجہ سے عوام کا فوج پر اعتماد کم ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس عوام کا فوج پر اعتماد 90 فی صد تھا جب کہ رواں تازہ اعدادو شمار میں‌بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف کی وجہ سے سنہ 2008ء کے بعد پہلی بار عوام کا فوج پر اعتماد 80 فی صد پر آگیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف  آوی کوچاوی کے خلاف الزامات عائد کیے گئے وہ عوام میں‌فوج کی ساکھ کم کرنے کا باعث بنے ہیں۔

عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت کے عسکری نامہ نگار’’یوسی یہوسوہا‘‘ نے کہا کہ کوچاوی کو ایک سے زیادہ اشارے ملے کہ وہ فوج اور معاشرے کے مابین تعلقات میں  زیادہ مصروف نہیں ہیں۔ یہ کہ وہ ایسے سنگین معاملات سے نمٹنے میں غلط تھے جس کی وجہ سے اسرائیلی فوج کی شبہہ کو زبردست نقصان پہنچا اور اس پرعوامی اعتماد کا کھو گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button