دنیا

کابل میں دو خاتون ججوں پر دہشت گردوں کا حملہ، دونوں جاں بحق

شیعیت نیوز: نامعلوم مسلح افراد نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سپریم کورٹ کی دو خاتون ججوں کو قتل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے کابل کے تایمنی علاقے میں سپریم کورٹ کی دو خاتون ججوں کی گاڑی پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا اس واقعے میں دو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اپنی دفاعی صنعت پر کسی کی ڈکٹیشن قبول نہیں کریں گے، طیب اردوان

ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان اب تک افغان عدلیہ کے کئی ججوں کو قتل کرچکے ہیں۔

گذشتہ مہینوں کے دوران کابل میں سرکاری عہدیداروں، سیاسی رہنماؤں اور سماجی شخصیات پر قاتلانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے ۔

درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ طالبان نے صوبہ بدخشاں میں گورنر ہاؤس کے ایک اعلی سیکورٹی افسر کو اس کے گھر میں گولی مار کر قتل کردیا ہے ۔

آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بدخشاں کی صوبائی کونسل کے رکن عبداللہ ناجی نظری نے کہا کہ یہ حملہ ، اعلی سیکورٹی افسر نجم الدین تازہ کورس کے گھر پر ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کی نئی لہر

دوسری جانب افغانستان کے صوبے ہرات میں پولیس وردی میں ملبوس طالبان دہشت گردوں کے حملے میں 13 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق صوبے ہرات کے ضلع غوریان کی پولیس چیک پوسٹ پر پولیس اہلکار کھانا کھانے بیٹھے تھے کہ پولیس کی وردی میں ملبوس طالبان دہشت گردوں نے ان پر پہلے دستی بم پھینکے اور پھر ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

طالبان دہشت گرد کارروائی کے بعد اسلحہ اور گاڑیاں بھی ساتھ لے گئے۔ ہرات پولیس کے ترجمان نے کہا کہ حملہ آور طالبان دہشت گرد تھے جو پولیس کی وردی پہنے ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button