دنیا

امریکہ تباہ کن اور خطرناک سائبر حملوں کی زد پر

شیعیت نیوز: امریکہ کے سابق انٹیلی جینس چیف نے ملکی اداروں پر ہونے والے حالیہ سائبر حملوں کو انتہائی تباہ کن اور تشویشناک قرار دیا ہے۔

سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ کے سابق انٹیلی جینس ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے سرکاری اداروں اور محکموں پر ہونے والے سائبر حملوں کو انتہائی تباہ کن اور تشویشناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں ہمیں بہت زیادہ ہوشیاری سے کام لینا ہوگا۔

کہا جا رہا ہے کہ امریکہ کے سرکاری اداروں اور محکموں پر کیے جانے والے حالیہ سائبر حملے اتنے سنگین تھے کہ نیشنل انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کو تمام وفاقی اداروں کی بجلی منقطع کرنے کی درخواست کرنا پڑی۔

یہ بھی پڑھیں : پاک سعودیہ کشیدگی، جنرل (ر) راحیل شریف کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آگئی

اگرچہ امریکی ذرائع ابلاغ اور اعلی حکام نے کھل کر روس کو ان حملوں کا ذمہ دار قرار دیا ہے تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاملے پر برہمی ظاہر کی ہے، لیکن ٹرمپ نے امریکہ میں ہونے والے تمام تخریبی اقدامات کی ذمہ داری روس پر ڈالنے والے ذرائع ابلاغ اور اعلی عہدیداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم کے چیف آف اسٹاف نے کہا ہے کہ مشتبہ سائبر حملوں میں ملوث ہونے پر روس کے خلاف سخت موقف اپنایا جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نامزد چیف آف اسٹاف رون کلین کا کہنا تھا کہ سائبر جاسوسی جیسی کاروائیوں کے لیے روس پر پابندیاں عائد کرنے سے بھی زیادہ اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ کانگریس میں دونوں جماعتوں کے ارکان نے سائبر حملوں کے لیے سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری طرف روس نے ان حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ اس حوالے سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس ان حملوں میں ملوث نہیں اوریہ الزامات بے بنیاد ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بڑے پیمانے پر ایسے سائبر حملوں کا انکشاف کیا گیا تھا، جس میں 50 سے زائد امریکی حکومتی اداروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ان بدترین سائبر جاسوس حملے میں ملوث ہونے کا الزام روس پر عائد کیا تھا۔

پومیو کا کہنا تھا کہ ہم واضح طور پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس سائبر حملے میں روس کا ہاتھ ہے۔ تاہم امریکی صدر نے اس سائبر حملے کی سنگینی کو کم کرتے ہوئے کہا کہ معاملات قابو میں ہیں اور انہوں نے روس کے کردار پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے چین کے ملوث ہونے کا بھی اشارہ دیا۔

قابل ذکر ہے کہ ہیکروں نے ٹیگزاس میں قائم ایک نیٹ ورکنگ مینیجمنٹ کمپنی کے تیار کردہ سافٹ ویئر کے ذریعے سرکاری اداروں اور محکموں پر سائبر حملے کیے ہیں تاکہ ان حملوں کا پتہ بھی نہ چل سکے۔ کہا جا رہا ہے کہ امریکی محکمۂ خزانہ، خارجہ، تجارت، ہوم لینڈ سکیورٹی اور ایٹامک سکیورٹی ایجنسی کو پچھلے چند روز میں سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اب امریکہ کی سب سے بڑی سائبر کمپینی مائیکروسافٹ بھی ان حملوں کی زد پر آگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button