دنیا

برطانیہ میں نئے کورونا وائرس کا پھیلاؤ بے قابو

شیعیت نیوز: برطانوی ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہینکوک نے نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بے قابو ہو جانے کا اعتراف کیا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو بے قابو نہیں کہا جا سکتا، جبکہ برطانوی ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہینکوک اعلان کرچکے ہیں کہ نئے کورونا وائرس کا پھیلاؤ بے قابو ہو چکا ہے۔

برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم کے پھیلاؤ اور لندن میں پائی جانے والی سراسیمگی کے تعلق سے عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ کورونا کی یہ نئی لہر کہ جس سے اس وقت برطانیہ دوچار ہے زیر کنٹرول ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ مائیکل ریان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کورونا کی نئی لہر پر پہلے کی طرح احتیاطی تدابیر سے قابو پایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکوک حرکتوں سے وائٹ ہاؤس میں تشویش

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ خود برطانوی ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہینکوک نے کہا تھا کہ نئے کورونا وائرس کا پھیلاؤ بے قابو ہوچکا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ ماضی کی طرح احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی بلکہ اس سے کچھ زیادہ چوکنا رہنا ہوگا۔

تقریبا 30 ممالک نے برطانوی شہریوں کے لئے اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں، بتایا جاتا ہے کہ جنوبی افریقہ میں بھی کورونا کی نئی قسم پھیلنا شروع ہو گئی ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ عوام معمول کے مطابق شاپنگ کریں، خوراک، ادویات کی فراہمی متاثر نہیں ہو گی۔برطانیہ میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر وزیراعظم بورس جانسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بندرگاہ ڈوور پر بحران کے حل کیلئے فرانسیسی حکام سے بات جاری ہے۔

بورس جانسن نے کہا کہ نئے وائرس سے متعلق مختلف ممالک کے تحفظات سے آگاہ ہیں، 5 لاکھ افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاری ڈرائیورز کے ذریعے وائرس پھیلنے کا امکان انتہائی کم ہے، بندرگاہ ڈوور سے آنے والی اشیاء مجموعی مقدار کا صرف 20 فیصد ہیں۔

بورس جانسن نے کہا کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سے بات ہوئی ہے، مسئلے کا حل چند گھنٹوں میں سامنے آ سکتا ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکرٹری نے کہا کہ گزشتہ شب 500 لاریاں فرانس جانے کیلئے قطار میں کھڑی تھیں، سماجی دوری کا خیال رکھنا اب زیادہ ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button