مشرق وسطی

نیٹو کے رکن ممالک شام کے خلاف دہشت گردی و بد امنی کے حامی رہے ہیں، نائب وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: شام کے نائب وزیر خارجہ بشار الجعفری نے سلامتی کونسل کے ہنگامی آنلائن اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ مغربی ملکوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعے اپنی حکمت عملی کو بروئے کار لاتے ہوئے المیہ رقم کیا ہے۔

بشار الجعفری نے کہا کہ مغربی ملکوں نے سلامتی کونسل میں گزشتہ دس برس کے دوران شام میں بدامنی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی، غاصبانہ قبضے، قتل و غارت گری نیز شامی قوم کی دولت و ثروت کی لوٹ مار کی حمایت کی ہے۔

شام کے نائب وزیر خارجہ نے شام کے مختلف علاقوں میں امریکی دہشتگردوں کی موجودگی اور دہشت گرد گروہوں کے لئے ان کی حمایت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے بھی شمالی اور شمال مغربی شام کے کچھ علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کوئٹہ، بھارت وسعودی نوازملک دشمن کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کی جانب سےسڑک کنارے نصب بم کا دھماکہ

انہوں نے کہا کہ اس وقت ان کے ملک کے علاقے الحسکہ میں دس لاکھ سے زائد شہریوں کا پانی منقطع کر کے انہیں مزید مسائل و مشکلات سے دوچار کردیا گیا ہے اور نیٹو کے رکن ممالک بھی ان تمام جرائم پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

شام کے نائب  نے کہا کہ شام پر امریکہ کی حمایت سے ہی اسرائیل کے جارحانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور وہ جولان کے سیاسی، قانونی اور جغرافیائی صورت حال کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ جولان شام کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔

واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں امریکہ، سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملے اور جارحیت سے شروع ہوا ہے جس کا مقصد علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے لئے حالات کو سازگار بنانا رہا ہے۔

دوسری جانب شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ کے عوام نے اپنے ملک میں ترکی کی جاری جارحیت اور عالمی اداروں کی ڈرامائی خاموشی پر احتجاجی مظاہرہ کیاہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق احتجاجی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں شام کے صدر بشار اسد کی تصاویر اٹھا کر شام سے ترکی کا قبضہ ختم کرائے جانے کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ترکی کے فوجیوں نے الحسکہ میں پانی کی فراہمی کو بند کر کے اس علاقے کے لاکھوں عوام کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکی اورامریکہ نے شام کے کئی علاقوں میں غیر قانونی طور پر فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے داعش دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کرنے کے بہانے اگست دو ہزار چودہ میں اقوام متحدہ کے دائرے سے باہر اور شام کی قانونی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے نام نہاد اتحاد تشکیل دیا جبکہ اس اتحاد کے حملوں میں اب تک زیادہ تر بے گناہ عام شہری ہی مارے گئے ہیں ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ شام کی قانونی حکومت نے اقوام متحدہ سے امریکی اتحاد کے حملے بند کرائے جانے کا بارہا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button