دنیا

نائیجریا: بوکوحرام کا اسکول پر حملے کے بعد 400 سے زائد طالب علم اغوا

شیعیت نیوز: نائیجریا میں وہابی دہشت گردوں گروپ بوکوحرام کے اسکول پر حملے کے بعد 400 سے زائد طالب علم لاپتہ ہوگئے ہیں جن کے اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق نائجیریا کے شمال مغربی صوبے کتسینا میں واقع اسکول پر وہابی دہشت گردوں گروپ بوکوحرام نے حملہ کردیا۔ حملہ آوردہشت گردوں کے پاس خود کار اسلحہ تھا۔

مقامی پولیس سربراہ کے مطابق حملہ آوروں اور پولیس کے مابین فائرنگ میں بعض طلبہ کو اسکول سے فرار ہونے کا موقعہ مل گیا۔ اسکول میں طلبا کی مجموعی تعداد 600 بتائی جاتی ہے جن میں سے صرف 200 کے بارے میں معلومات حاصل ہوسکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نیشنل ایکشن پلان کا جنازہ، کراچی میں ملک دشمن کالعدم سپاہ صحابہ کا کھلے عام جلسہ

اسکول انتظامیہ اور ایک طالبعلم کے والد نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز اس اسکول ميں بچوں کے والدین کا جھمگٹا لگا ہوا تھا، جبکہ سیکورٹی اہلکاروں کی ایک ٹیم بھی بچوں کی جستجو میں مصروف تھی، اس اسکول میں 800 طالبعلم پڑھتے ہیں کہ جن میں سے آدھے طالب علم لاپتہ ہوگئے ہیں۔

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس فوج اور نائجیرین فضائیہ اسکول حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور لاپتہ یا اغوا ہونے والے طالب علموں کے بارے میں معلومات جمع کی جارہی ہے۔

خبر رساں اداروں سے بات کرتے ہوئے بعض مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملہ آوروں کو اپنے ساتھ کچھ بچوں کے لے جاتے ہوئے دیکھا ہے۔

فروری 2018 میں بھی شمال مشرقی نائیجریا میں لڑکیوں کے ایک اسکول سے 110 بچیوں کو اغوا کرلیا گیا تھا۔ تاہم ماہ بعد داعشی دہشت گردوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد ان بچیوں کو آزاد کرالیا گیا تھا۔

نائیجیریا میں اس سے قبل اپریل 2014 میں ایسا ہی ایک ہولناک واقع پیش آیا تھا جب وہابی دہشت گرد گروپ بوکو حرام نے چیبوک میں بچیوں کے ایک اسکول پر حملہ کرکے 246 طالبات کو اغوا کرلیا تھا۔

ان میں سے 100 بچیاں آج تک لاپتہ ہیں۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد دنیا بھر میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

بوکوحرام نے شمال مشرقی علاقے میں خونریزی اور بغاوت کے بعد اپنی کاروائیوں کا دائرہ ہمسائیہ ملک نائیجریا، چاڈ اور کیمرون تک پھیلا دیا اور سنہ 2015 میں داعش کے خودساختہ خلیفہ کی بیعت کرنے کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button