اہم ترین خبریںپاکستانسعودی عرب

بھارت کے یار سعودی عرب کی پاکستان کے خلاف نئی سازش، کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کے نقشے سے علیحدہ کردیا

شیعیت نیوز : اسرائیل اور بھارت کے یار سعودی عرب کی پاکستان سے ایک اور خیانت سامنے آگئی، سعودی عرب نے بیس ریال کے نوٹ پر موجود پاکستان کے نقشے سے کشمیر اور گلگت بلتستان کو ہٹا دیا۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے جی 20 سربراہ اجلاس کی سعودی صدارت کے موقع پر ایک نئے بیس ریال کے نوٹ کا آغاز کیا، اس نوٹ میں سعودی عرب مانیٹری اتھارٹی کی جانب سے پاکستان کے نقشے سے کشمیر اور گلگت بلتستان کو کاٹ دیا گیا۔ یہ نوٹ اعلٰی معیار کی سکیورٹی خصوصیات اور جی 20 لوگو سے متاثر ہو کر بنایا گیا اور اس کا ایک مخصوص ڈیزائن خبروں کی زینت بنا رہا۔ اپنی تمام تر تکنیکی خصوصیات کے باوجود یہ نوٹ سرحد کی عکاسی کے سبب خطے میں متنازعہ ہو گیا۔ نوٹ کے اگلے حصے پر شاہ سلیمان بن عبد العزیز آل سعود کی تصویر لگائی گئی جبکہ نوٹ کے پچھلے حصے پر عالمی نقشہ دیا گیا، اور جی 20 ملکوں کو مختلف رنگوں کے ذریعے نمایاں کرکے دکھایا گیا تاہم اس نقشے میں گلگت بلتستان اور کشمیر کو پاکستان کے حصے کے طور پر نہیں دکھایا گیا بلکہ ان کو آزاد علاقے کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے جلسوں میں جی بی کے عوام کی امنگوں کے خلاف ہرزہ سرائی بھارتی موقف کی حمایت ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

اس نقشے میں پاکستان اور آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے مابین ایک سرحد دکھائی دیتی ہے، جس میں پورے خطے کو ایک آزاد خطے کی حیثیت سے دکھایا گیا ہے۔ اگرچہ ابھی تک حکومت پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا لیکن دوسری جانب بھارتی میڈیا اسے مسئلہ کشمیر پر کے ایس اے کا سرکاری موقف قرار دیتے ہوئے فتح کے طور پر منا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا اسے ہندوستانی عوام کے لئے سعودی عرب کی جانب سے دیوالی کا تحفہ قرار دے رہا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب پاکستان پر ہندوستان کو ترجیح دیتا ہے کیونکہ دونوں ممالک پاکستان اور کشمیر کی قیمت پر اپنے باہمی اور معاشی تعلقات کو بڑھا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان عرف ایم بی ایس نے ہندوستان میں آئل ری فائنری کے شعبے میں 60 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں جی 20 کا سربراہ اجلاس 21 اور 22 نومبر کو ہوگا۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اجلاس میں رواں سال مارچ میں جی 20 کے اجلاس کے دوران اور اس کے بعد ہونے والے فیصلوں کو زیر بحث لایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button