مشرق وسطی

امریکہ کے دہشت گردوں فوجیوں کا ایک اور کاروان شام میں داخل

شیعیت نیوز : امریکہ کا ایک فوجی کاروان شمال مشرقی شام کی الولید گذر گاہ سے الحسکہ میں داخل ہوگیا ہے۔

شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق امریکی دہشت گردوں کے کاروان میں فوجی ساز و سامان سے لدے 60 ٹرک اور ٹریلر موجود ہیں جو الحسکہ میں امریکہ کے غیر قانونی فوجی اڈے میں منگل کے روز داخل ہوئے۔

شام سے امریکی دہشت گردوں کے نکلنے کے اعلان کے باوجود امریکہ شام اور عراق کے سرحدی علاقے کے قریب واقع التنف فوجی اڈے پر اپنا قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے اور شام کی آئیل فیلڈ کو دہشت گردوں کے قبضے سے بچانے کے بہانے وہاں اُس نے اپنے باوردی دہشت گرد تعینات کر دئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حکام کا بیت المقدس میں فلسطینیوں کو مکان مسمار کرنے کا حکم

شام کے صدر بشار اسد نے ابھی حال ہی میں امریکہ کو نازی جرمنی کے مشابہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن شام کا تیل چوری کرنا چاہتا ہے۔

اس وقت شام کے تیل کی فروخت اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو لوٹنے کے سلسلے میں امریکہ بھی اُسی طریقۂ کار پر گامزن ہے جس پر شام میں موجود دہشت گرد گامزن تھے۔

واضح رہے کہ شام میں دو ہزار گیارہ میں امریکہ و سعودی عرب اور ان کے اتحادی یورپی و عرب ممالک کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں بحران کا آغاز ہوا تھا۔ شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد شام کی حکومت کو گراکے علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔ مگر شام کی فوج نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کو ایران کی فوجی مشاورت نیز استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے ناکامی سے ہمکنار کیا۔

شامی فوج نے داعش کے خاتمے کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی کامیاب آپریشن انجام دیئے ہیں جو تا حال جاری بھی ہیں تاہم اسے امریکہ کے ساتھ ترک فوج کی شر پسندانہ مداخلت سے بھی روبرو ہونا پڑ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button