دنیا

وائٹ ہاؤس نے کیا اپنی شکست کا اعتراف، ٹرمپ جمہوریت کے لیے خطرہ

شیعت نیوز : وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے مشیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں واشنگٹن کی ایران مخالف قرار داد کو منظور کرانے میں امریکہ کی ذلت آمیز شکست کا اعتراف کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں امریکہ کی پیش کردہ قرارداد کی عدم منظوری مایوس کن ضرور تھی مگر اُس پر حیرت نہیں ہونی چاہئے۔

وائٹ ہاؤس کے مشیر نے کہا کہ امریکہ ہار ضرور گیا لیکن ابھی سب کچھ ختم نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سلامتی کونسل میں ایران مخالف امریکی قرارداد کی ذلت آمیر شکست

دوسری جانب اقوام متحدہ میں برطانوی مندوب نے سلامتی کونسل میں امریکہ کی ایران مخالف قرار داد کے لئے ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کو لازمی حمایت حاصل نہیں تھی۔

اقوام متحدہ میں برطانیہ کے نمائندہ دفتر نے ہفتے کو ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ لندن نے سلامتی کونسل میں ایران مخالف قرارداد کی ووٹنگ میں اس لئے حصہ نہیں لیا کیونکہ واضح تھا کہ اس قرارداد کو لازمی حمایت حاصل نہیں ہے۔

دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر جمہوریت کو کمزور بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص ملک میں جمہوریت کی جڑیں کھوکھلی کر رہا ہے۔

انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے پوسٹل بیلٹ کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بات در اصل یہ ہے کہ وائٹ ہاؤس نے محکمہ پوسٹ کو کبھی دل سے قبول نہیں کیا ہے کیونکہ یہ ایک آزاد ادارہ ہے اور حکومت کی نگرانی میں نہیں آتا۔

ریاست ورمونٹ سے امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے بھی اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ پرپوسٹل بیلٹ سسٹم کو کمزور کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس اقدام کے ذریعے آئندہ صدارتی انتخابات میں عوامی مشارکت کا تناسب کم کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button