مشرق وسطی

شام کے علاقے دیرالزور پر امریکہ سے وابستہ کرد نیم فوجی ملیشیا کا حملہ

شیعت نیوز : خبری ذرائع نے دیرالزور کے علاقوں الشحیل اور الحوایج پر امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں اور اس سے وابستہ کرد نیم فوجی ملیشیا نے حملے کی خبر دی ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی دہشت گردوں اور اس سے وابستہ کرد نیم فوجی ملیشیا نے یہ حملہ منگل کی شب کیا جس کے بعد علاقے کے مکینوں اور دہشت گرد فورسز کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ کرد نیم فوجی ملیشیا کا کہنا ہے کہ اس جھڑپ میں اس کے 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرد نیم فوجی ملیشیا نے دیرالزور کے علاقے میں بھاری فوجی سازمان منتقل کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بیروت میں تباہ کن زوردار دھماکے قومی المیہ ہے۔ حزب اللہ

واضح رہے کہ شام کے عوام اس ملک میں امریکی دہشت گردوں کی تعیناتی کے خلاف ہیں اور انہوں نے بارہا امریکہ مخالف مظاہرہ کرکے اس ملک کے خلاف امریکی پابندیوں اور سزار قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج اور ملک سے غاصب امریکیوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا۔

شامی مظاہرین نے ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کیلئے شام کی فوج کے اقدامات کی حمایت کا اعلان کیا۔

امریکہ کی جانب سے شام پر غاصبانہ قبضہ اور ملک کی ثروت کی لوٹ پاٹ جاری ہے۔

امریکی ٹی وی چینل الحرۃ نے رپورٹ دی تھی کہ کرد ڈیموکریٹک فورسز نامی عسکریت پسند گروہ کے کمانڈر مظلوم عبدی نے امریکہ کی ایک تیل کمپنی کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے۔

ایران اور شام سمیت متعدد ممالک نے اسے شام کی قومی ثروت کی لوٹ قرار دیتے ہوئے اسے غیر قانونی معاہدہ قرار دیا ہے۔

دو ہزار گیارہ میں امریکہ اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے شام میں سکیورٹی بحران کو ہوا دی تاہم شامی فوج نے ایران، استقامتی قوتوں اور روس کی مدد سے خونخوار دہشت گردوں منجملہ تکفیری ٹولے داعش کو شکست دی، مگر اب بھی ملک کے بعد علاقوں میں امریکہ، سعودی عرب اور ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گرد عناصر سرگرم عمل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button