اہم ترین خبریںپاکستان

تحفظ بنیاد اسلام بل ملعون اعظم طارق کا خواب، چوہدری پرویز الہیٰ کے ہاتھوں تکمیل

شیعیت نیوز : پنجاب اسمبلی سے منظور ہونےوالا حالیہ متنازعہ تحفظ بنیاد اسلام بل آج کل پورے ملک میں زبان زدِ عام ہے اور ہر طرف اسی موضوع پر بحث جاری ہے، ملعون داعشی رہنما معاویہ اعظم کی کوششوں سے پیش کردہ یہ متنازعہ تحفظ بنیاد اسلام بل 2020 اسی ناموس صحابہ بل کی کڑ ی ہے جو 1999میں سعودی نواز کالعدم جماعت سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کے سرغنہ اور معاویہ اعظم کے با پ گستاخِ امام مہدی ؑ ملعون اعظم طارق نےقومی اسمبلی سے منظور کروانے کی کوشش کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے فرقہ وارانہ منافرت پرمبنی اس تحفظ بنیاداسلام بل کا بغور جائزہ لینے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لفظوں کے ہیر پھیر کے بعد تحفظ بنیاداسلام بل اسی ناموس صحابہ بل کی جدید شکل ہے جو اعظم طارق نے بحیثیت رکن قومی اسمبلی 1999 میں پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی کوشش کی تھی ۔ جس کا براہ راست نشانہ ملت جعفریہ پاکستان تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں پاکستان کے اہل سنت عاشقان اہل بیت ؑ نے بھی تحفظ بنیاد اسلام بل کو تحفظ خارجیت بل قرار دیدیا

افسوس 1999 میں قومی اسمبلی سے منظور نا ہونے والا آئین پاکستان سے متصادم فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی یہ بل 2020 میںآمر ضیاء الحق کے روحانی فرزند مسلم لیگ ق کے رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کے ہاتھوں منظور کرلیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ اس شیطانی بل کا مقصد ملک عزیز کو فرقہ وارانہ بنیادوں پہ تقسیم کرنا ہے اور یہ بل خود تحریک انصاف حکومت کے خلاف سازش ہے، چوہدری پرویز الہیٰ جو کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے حصول کے شدید خواہاں تھے اور پی ٹی آئی کے ساتھ معاملات طے نا ہونے کے سبب اس خواب کے ادھورا رہ جانے کے بعد اب پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ۔

باخبر ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی سے اس متنازعہ بل کی منظوری کے پیچھے جہاں تکفیری ملا طاہر اشرفی ، معاویہ اعظم اور دیگر ملوث ہیں وہیں مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الہیٰ اور ان کے دست راست وزیر قانون پنجاب محمد بشارت راجہ اورصوبائی وزیر حافظ عمار یاسر مرکزی کردار ہیں جو کہ اس بل کی آڑ لیکر چوہدری پرویز الہیٰ ، چوہدری شجاعت حسین اور مونس الہیٰ کو نیب تحقیقات سے بچانا چاہتے ہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button