اہم ترین خبریںپاکستان

پاکستان کے اہل سنت عاشقان اہل بیت ؑ نے بھی تحفظ بنیاد اسلام بل کو تحفظ خارجیت بل قرار دیدیا

شیعیت نیوز : اہل تشیع کے بعد اہل سنت علماء و اکابرین بھی پنجاب اسمبلی سے پاس ہونیوالے متنازع تحفظ بنیاد اسلام بل کیخلاف میدان میں آ گئے۔

جمعیت علماء پاکستان کے رہنماؤں نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران تحفظِ بنیاداسلام بل کو تحفظ خارجیت بل قرار دے دیا۔

جمعیت علما ءپاکستان کے رہنما ڈاکٹر علامہ شبیر انجم، مولانا محمد مفتی آصف نعمانی، پروفیسر فاروق سعیدی، علامہ عاصم مخدوم، اصغر عارف چشتی نے تحفظِ بنیادِ اسلام بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بل کو بنیاد اسلام بل نہیں بلکہ بنیاد خارجیت بل کہتے ہیں، اگر بل ایکٹ بن جاتا ہے تو ہم پھر کوئی دینی بات ضابطہ تحریر میں نہیں لا سکتے، یہ بل اہل سنت کی نسلوں کو تبدیل کرنے کی سازش ہےجسے مسترد کرتے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں اہل بیت علیہ السلام ہیں، پنجاب اسمبلی کے فرقہ وارانہ بل کو مسترد کرتے ہیں، علامہ مبارک موسوی

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے کہ ہم اذان سے قبل آلِ محمد علیہ السلام پر بھی درود و سلام پیش کرتے ہیں اور صحابہ کرام پر بھی سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ فورا اس بل کو واپس لیا جائے اور علما ءاہلِ سنت کی تشویش کے پیشِ نظر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اس بل پر دستخط نہ کریں۔

رہنماؤں نے کہا کہ یہ بل پاکستان کی سالمیت کیخلاف ہے، ہم اہلِ سنت کیخلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کسی نہ کسی طریقے سے شیعہ سنی فساد پیدا کر رہی ہے، مندر جتنے مرضی تعمیر کیئے جائیں مگر وہ مذہبی لوگوں کو ٹارچر نہیں کر سکتے۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صحیح بخاری و مسلم جو کہ اہلسنت کی مقدس کتب ہیں وہاں حضرت امام حسن علیہ السلام لکھا ہوا ہے، خاتونِ جنت حضرت فاطمہ کو سلام اللہ علیہا کہہ کے لکھا گیا ہے، ہمارے اکابرین بھی اہلبیت کیلئے علیہ السلام کے الفاظ ہی استعمال کرتے تھے۔

رہنماؤں نے کہا کہ بل کے محرکین اپنا عقیدہ و تکفیری نظریات دوسرے مکاتب فکر پر مسلط نہیں کر سکتے، یہ پاکستان اہل تشیع اور اہلسنت نے مل کر بنایا تھا اور آج جو فرقہ واریت کے بیج بونے جا رہے ہیں، انہوں نے قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی۔ علمائے کرام نے گورنر پنجاب سے درخواست کی کہ اس بل کو روک دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل ملک میں فرقہ واریت کی آگ لگانے کی سازش ہے، جسے شیعہ اور سنی مل کر ناکام بنا دیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button