اہم ترین خبریںایران

امریکی جنگی طیاروں کی ایران کے مسافر بردار طیارے کو ہراساں کرنے کی کوشش

شیعت نیوز : ایران کے مسافر بردار طیارے کو شام کے فضائی حدود میں دو امریکی جنگی طیاروں کی فضائی مداخلت کا سامنا کرنا پڑا۔

خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے مسافر بردار طیارے ماہان ائیر کو کل رات شام کے فضائی حدود میں دو امریکی جنگی طیاروں کی مداخلت کا سامنا کرنا پڑا۔

ان لڑاکا طیاروں کی اس خطرناک کارروائی کے بعد، ایرانی مسافر بردار طیارے کے پائلٹ نے ان دونوں لڑاکا طیاروں سے ٹکراؤ سے بچنے کے لئے فلائٹ کی اونچائی کو تیزی سے کم کیا جس کی وجہ سے اس طیارے کے متعدد مسافر زخمی ہوگئے۔

مذکورہ لڑاکا طیارے ایران کے مسافر بردار طیارے کے تقریبا 100 میٹر کی دوری تک پہنچ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید سلیمانی کا بہیمانہ قتل، امریکہ کے ماتھے پر کلنگ کا ٹیکہ ہے۔ اسپیکر قالیباف

ہر چند کہ تا حال دونوں لڑاکا طیاروں کی شناخت سامنے نہیں آئی ہے تاہم کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ لڑاکا طیارے امریکی اور کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی تھے۔

ایران کے مسافر بردار طیارے کے پائلٹ کا کہنا ہے کہ جن 2 لڑاکا طیاروں نے ہمیں دھمکی دی تھی وہ امریکی تھے جبکہ ہمارے نمائندے جو خود اس جہازمیں سوار تھے اس کا کہنا ہے کہ لڑاکا طیارے اسرائیلی تھے۔

واضح رہے کہ ایران کا مسافر بردار طیارہ ملنے والی دھمکیوں کے باوجود بیروت ہوائی اڈے پر بہ حفاظت اتر گیا۔

دوسری طرف ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام کے فضائی حدود میں دو جنگی طیاروں کی جانب سے ایران کے مسافر بردار طیارے کو ہراساں کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے جس کے بعد ضروری سیاسی اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ہمارے مستقل مندوب مجید تخت راونچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونی گوتریس سے رابطہ کر کے واضح طور پر کہا کہ اگر اس طیارے کی واپسی کے راستے میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی یا پھر کوئی واقعہ رونما ہوا تو ایران، امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیغام تہران میں سوئس سفیر کو بھی دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button