دنیا

فرانس کے صدر نے بھی ٹرمپ پالیسیوں پر زبان کھول دی

شیعت نیوز : فرانس کے صدر نے بھی آخرکار امریکہ میں نسل پرستی اور تشدد کے تعلق سے اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے اس پر نکتہ چینی کی۔

فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے امریکی پولیس کے تشدد کو نسل پرستی اور سماج کے لئے ایک وبائی بیماری قرار دیا۔

امریکہ میں سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ کے قتل کے بعد فرانس میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہوئے جس کے پیش نظر آخرکار میکرون نے بھی اپنی کابینہ کے اجلاس میں ٹرمپ حکومت پر کھل کر تنقید کی۔

یہ بھی پڑھیں : غاصب صیہونی حکومت کو فلسطینی نوجوانوں کا انوکھا جواب

درایں اثنا کینیڈا کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ میں ایک سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری کے قتل سے دنیا کو صدمہ پہنچا ہے تاہم انہوں نے اپنے ملک میں بھی نسل پرستی کے مضبوط سسٹم کی موجودگی کا اعتراف کیا۔

کینیڈا کے وزیر خارجہ فرانسوا فیلیپ شامپانی نے فرانس کے ٹی وی چینل چوبیس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا گوناں گوں ثقافت کا حامل ہے اس کے باوجود یہاں نسل پرستی کا مضبوط نظام موجود ہے۔

دوسری جانب امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد گذشتہ تین سالوں میں پہلی بار امریکی بحری بیڑے بحر ہند اور بحرالکاہل میں گشت کرتے دکھائی دے رہے ہیں اور امریکہ کے اس اقدام پر بیجنگ میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔

چینی اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ کی رپورٹ کے مطابق چینی سمندروں کی طرف امریکی بحری جنگی جہازوں اور بیڑوں کی اس قسم کی نقل و حرکت کا گذشتہ تین برسوں میں کوئی ریکارڈ نہیں ملتا اور امریکہ کا یہ اقدام علاقے کے لئے برے نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

امریکہ اور چین کے درمیان کورونا وائرس کے علاوہ ہانگ کانگ اور مختلف دیگر سیاسی، اقتصادی اور تجارتی مسائل اور اسی طرح طلبا سے متعلق مسائل کو لے کر کشیدگی بدستور بڑھتی ہی جا رہی ہے۔

چین نے اب تک کئی بار بیانات جاری کر کے امریکہ کو اس سلسلے میں خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ ایسی آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے جو خود اسے بھی لیپٹ میں لے سکتی ہے۔

چین مخالف امریکہ کی فوجی نقل و حرکت ایسی حالت میں جاری ہے کہ واشنگٹن نے ہانگ کانگ کے بارے میں چین کی پارلیمنٹ کے سیکورٹی بل اور بحیرہ چین میں بیجنگ کی فوجی نقل و حرکت پر سخت اعتراض کیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button